کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی میں ایک ہونے والی تبدیلی کے بعد تاحال کوئی مثبت پیش رفت نہ ہونے پر مایوس سابق ہاکی اولمپئینز میں ایک بار پھر تشویش پیدا ہوگئی ہے اور انہوں نے جلد اس حوالے سے خود کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک سابق ہاکی اولمپئینز نے اسلام آ باد سے جنگ کو بتایا کہ فیڈریشن میں ہونے والی تبدیلی کے اب تک اچھے نتائج سامنے نہیں آ ئے ہیں۔ فیڈریشن میں عہدے بانٹے جارہے ہیں اوراچھے نتائج نہیں مل رہے ہیں۔ سابق ہاکی اولمپئینز نے اگلے ماہ کراچی میں اکھٹے ہونے کا فیصلہ کیا ہے جس میں مستقبل کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ دریں اثنا سابق ہاکی اولمپئنز کے ترجمان سابق گول کیپر اور کوچ قمر ضیاء نے فیڈریشن کے موجودہ عہدے داروں کو این آر او ٹو قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاسم ضیاء کے جانے کے بعد اختر رسول اور ان کے سکریٹری کو این آر او ون دیا گیا اور انہوں نے جانے والوں کی پالیسی کے تسلسل کو آگے بڑھایا اور اب موجودہ عہدے دار بھی اسی پالیسی پر گامزن ہیں، انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایف کے حکام اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو روکنے کے لئےتنقید کرنے والے کو کوئی نہ کوئی عہدہ دے کراس کا منہ بند کر دیتے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ فی الحال قومی ہاکی میں بہتری کے کوئی آ ثار نظر نہیں آرہے ہیں، اس وقت فیڈریشن میں تعینات دو ڈائریکٹرز بھی شہباز احمد کے ساتھ سکریٹری کی طرح ہی کام کررہے ہیں۔