احتساب عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کے نیب کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دونوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کے احکامات جاری کر دیے۔
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز اور یوسف عباس کو احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان کی عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔
نیب نے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کی، نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد نے بتایا کہ تفتیش میں مریم صفدر اور یوسف عباس کے خاندان کی جائیداد کی تقسیم کے معاہدے کا انکشاف ہوا ہے۔
پراسکیوٹر نیب نے بتایا کہ ایس ای سی پی ریکارڈ کے مطابق 2008ء کے مطابق 2 کروڑ 62 لاکھ شیئرز چوہدری شوگر ملز کے تھے لیکن تفتیش میں ایک کروڑ 16 لاکھ 96 ہزار شیئرز کا فرق آیا ہے۔
مریم نواز اور یوسف عباس کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے اسے بلاجواز قرار دیا، وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ نیب انہی الزامات پر مزید جسمانی ریمانڈ مانگ رہا ہے جس کو بنیاد بنا کر پہلے ریمانڈ لیا گیا تھا، اس لیے نیب کی درخواست کو مسترد کیا جائے۔
احتساب عدالت نے اس موقع پر نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
پارٹی نائب صدر مریم نواز کی عدالت میں پیشی کے موقع پر مسلم لیگ نون کے موجودہ اور سابق ارکان اسمبلی نے بھی ان سے ملاقات کی۔