• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حیدر آباد دکن فنڈز کیس کا فیصلہ آ گیا

برطانیہ کی ہائی کورٹ آف جسٹس نے برسوں پرانے حیدر آباد دکن فنڈز کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

برطانوی عدالت کے مطابق ساتویں نظام حیدر آباد کے 10 لاکھ پاؤنڈ بھارت اور نظام حیدر آباد کے ورثاء کی ملکیت ہیں، حیدر آباد کے ورثاء نے ساڑھے 3 کروڑ پاؤنڈ کی رقم پر حق کا دعویٰ کیا تھا، پاکستان کو دی جانے والی رقم اب بڑھ کر ساڑھے 3 کروڑ پاؤنڈ ہو چکی ہے، پاکستان کو دی گئی 10 لاکھ پاؤنڈ کی رقم لندن کے ایک بینک میں رکھوائی گئی تھی۔

ترجمان دفترِ خارجہ کا حیدر آباد دکن فنڈ کیس سے متعلق ردِ عمل دیتے ہوئے کہنا ہے کہ برطانیہ کی ہائی کورٹس آف جسٹس کے فیصلے سے آگاہ ہیں۔

دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حیدر آباد دکن فنڈ کیس کے دو بڑے فریقوں کے دعوؤں کو مسترد کیا گیا ہے، فیصلے میں تاریخی پسِ منظر کو نظر انداز کیا گیا ہے، بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر حیدرآباد دکن کو اپنا حصہ بنایا۔

دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ نظام آف حیدر آباد نے مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھایا جو آج تک ایجنڈے پر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نظام نے خود مختار ہونے کی حیثیت سے پاکستان سے مدد طلب کی، نظام آف حیدرآباد دکن کی درخواست پر انہیں مدد فراہم کی گئی، پاکستان فیصلے کے تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان قانونی مشاورت کے بعد مزید کوئی قدم اٹھائے گا۔

تازہ ترین