• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذاتی استعمال کے لیے خرید کردہ پلاٹ پر زکوٰۃ بنتی ہے؟

تفہیم المسائل

ذاتی استعمال کے لیے خرید کردہ پلاٹ پر زکوٰۃ نہیں ہے

سوال: میرے بیٹے مشترکہ خاندان کی صورت میں میرے ساتھ ہی رہتے ہیں ،سب بالغ اور شادی شدہ ہیں ،انہوں نے اپنے اپنے پلاٹ خریدے ہوئے ہیں ،لیکن مکان تعمیر کی پوزیشن میں نہیں ہیں ،کیا ان پلاٹوں پر زکوٰۃ دینا ہوگی ؟

جواب:جو پلاٹ ذاتی رہائش کے لیے خریدے گئے ہوں ،اُن پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے ،اگر کسی موقع پر اُس پلاٹ کو فروخت کردیتے ہیں تو پہلے سے صاحب نصاب ہونے کی صورت میں جب اپنے مال کی زکوٰۃ اداکریں گے تو اس رقم پر بھی زکوٰۃ عائد ہو گی اور اگر پہلے سے صاحبِ نصاب نہیں ہوں گے ، تو اُس وقت سے اس کا سال شروع ہوگا ۔ البتہ جو پلاٹ یا مکان یا فلیٹ تجارت کی نیت سے خریدے کہ اس پر نفع حاصل کریں گے،اس کی مارکیٹ ویلیو پر زکوٰۃ اداکی جائے گی ۔

اس میں خریدتے وقت کی نیت کا اعتبار ہوتاہے ،اگر خریدتے وقت ذاتی استعمال کی نیت تھی، بعدمیں نفع حاصل کرنے کے ارادے سے بیچنے کی نیت کرلی ،تو جب تک بیچ نہ لے ،اس پلاٹ پر زکوٰۃ عائد نہیں ہوگی ۔

تازہ ترین