وفاقی وزیرِ سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کی تحریک کے دو بڑے مقاصد ہیں، ایک تو وہ اپنی ذاتی سیاسی حیثیت کی بحالی چاہتے ہیں اور دوسرا مقصد مدرسہ اصلاحات کو روکنا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیرِ سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ مدارس کے بچوں کو چارے کے طور پر استعمال کرنے کی تاریخ بہت پُرانی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بچوں کو جہاد کے نام پر ملّاؤں نے استعمال کیا پھر سیاست میں ان غریب بچوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ فضل الرحمٰن، تحریکِ لبیک وغیرہ ایسی سیاسی جماعتیں ہیں جن کے لیڈر بچوں کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ایک دفعہ مدارس اُن کے ہاتھ سے نکل گئے اور بچے غلامی کی زندگی سے شعور کے نظام میں داخل ہوگئے تو ان کی دُکانیں مستقل طور پر بند ہو جائیں گی۔
واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مار چ کا اعلان کیا ہے۔
اپنے آزادی مارچ سے متعلق مولانا فضل الرحمٰن نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر سے قافلے اس مارچ میں شریک ہوں گے اور پاکستان دیکھے گا کہ 15 لاکھ افراد کیسے آتے ہیں۔