پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی کانگریس کے رکن علی بہار بروہی نے کہا ہے کہ فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کی جانب سے قائم نارملائزیشن کمیٹی کے فیصلے نہ ماننے والے فیصل صالح حیات پاکستان میں فٹ بال کی تباہی کا سبب بن رہے ہیں۔
سولہ سال سے ملکی فٹ بال کی تباہی کے ذمہ دار اور فیفا کی حمایت کا راگ الاپنے والے آج فٹ بال کی سب سے بڑی تنظیم کی حکم عدولی کے مرتکب ہورہے ہیں، انہیں چاہئے کہ باعزت طریقے سے اب گھر جائیں اور فٹ بال کی ترقی کرنے والوں کو آگے آنے دیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنگ سے باتیں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ بھی پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے اور اب فیفا نے بھی پاکستانی فٹ بال کو درست ڈگر پر لانے کیلئے نارملائزیشن کمیٹی کا اعلان کیا ہے جسے سابق صدر پی ایف ایف نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
علی بہار نے کہا کہ اب جبکہ فیفا نے پاکستانی فٹ بال معاملات چلانے کیلئے نارملائزیشن کمیٹی قائم کی اور کمیٹی اپنے مینڈیٹ کے مطابق فرائض انجام دے رہی ہے تو بھی فیصل صالح حیات فیفا کے خلاف صف آراء دکھائی دیتے ہیں۔
ان کے حواری چند ڈسٹرکٹ کو اپنے ساتھ ملا کر فٹ بال کی تباہی کا جو کھیل کھیل رہے ہیں وہ صحیح نہیں ہے، غریب فٹ بالر اور فٹ بال سے پیار کرنے والے کروڑوں پاکستانیوں کو عالمی سطح پر اس کھیل میں شرکت سے محروم کرنا ان کا بنیادی نقطہ ہے۔
فیفا چار سال کے بحران اور تنازع کے بعد پاکستان میں فٹبال کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتی ہے۔ تمام تر اختلاف اور ناراضگی کے باوجود فیفا نارملائزیشن کمیٹی کے پیچھے مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہیں فیفا اور اے ایف سی کی مکمل حمایت حاصل ہے جسے آئندہ سال تک پی ایف ایف کے نئے الیکشن کرانے ہیں۔ فیفا کی جانب سے اس لیٹر کے مسترد ہونے کے بعد سابق صدرنے کھل کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔
گذشتہ دنوں پنجاب میں اپنے نمائندوں کو جمع کرکے ان کے جذبات کو ابھارنے کی کوشش کی اورفیفا اور اے ایف سی کی تشکیل کردہ نارملائزیشن کمیٹی کو متنازع، متعصب اور طے شدہ ایجنڈے کے مطابق چلنے والا قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف بھرپور احتجاجی مہم چلانے کیلئے انہیں آمادہ کرنے کی کوشش بھی کررہے ہیں۔
سابق پی ایف ایف صدر کے اس عمل پر نمائندہ اے ایف سی نے کسی تبصرہ کے بجائے یہ کہا کہ یہ فیفا کمیٹی کا معاملہ ہے وہ اس پر تبصرہ کرنے کا اختیارنہیں رکھتے۔