• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹیوں کو جنسی ہراسانی کی روک تھام کیلئے مزید اقدامات کرنے چاہئیں، رپورٹ میں تجاویز

لندن(پی اے) ایک رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ برطانیہ کی یونیورسٹیوں کو جنسی ہراسانی کی روک تھام کے لئے مزید اقدام کرنے چاہئیں۔2016 میں ٹاسک فورس کے قیام کے بعد یورنیورسٹیوں میں جنسی بد عملی اور صنفی بنیاد پر تشدد کی بیخ کنی کے حوالے سے اچھی پیش رفت ہوئی ہے۔ لیکن رپورٹ کے مطابق دیگر اقسام کی ہراسانی اور نفرت انگیز جرائم مثلاً نسل اورمذہب کی بنیاد پر ہراسانی پر کم توجہ دی گئی۔ یونیورسٹیوں سے متعلق امور کے وزیر کرس سکڈمور نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں میں ہر طرح کی ہراسانی اور نفرت انگیز جرائم کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کا کلچر ہونا چاہئے۔ یہ رپورٹ طلبہ کی معذوری، صنفی شناخت، نسل ، رنگ ، قومیت، مذہب ، عقیدے یا جنسی اعتبارسے روزمرہ کی ہراسانی یا مائیکرو جارحیت کا جائزہ لے کر تیار کی گئی ہے۔ برطانیہ کی 136میں سے سروے کا جواب دینے والی 92یونیورسٹیوں میں سے 81 فیصد نے اپنے نظام و ضبط کے طریقہ کار کو اپ ڈیٹ کردیا ہے جبکہ 53 فیصد اپنے طلبہ کے ضابطہ اخلاق جاری کررہی ہے یا ان میں اضافہ کررہی ہیں۔ 78فیصد نے طلبہ کو واضح معلومات فراہم کردی ہیں کہ انہیں کسی واقعے کی کس طرح اطلاع دیتی ہے۔ 72فیصد نے واقعات کی ڈیٹا ریکارڈنگ کے نظام کو بہتر بنایا ہے۔

تازہ ترین