کاجو پابندی سے کھانا آپکی صحت کے لیے بہتر کیوں ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ کاجو ضروری غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں اور روزانہ تقریباً 28 گرام کاجو کا استعمال وزن کو قابو میں رکھنے، بلڈ شوگر کو ریگولیٹ کرنے اور دل کی صحت بہتر بنانے میں نہایت معاون و مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق کچے اور بغیر نمک والے کاجو کی 28 گرام مقدار میں 157 کیلوریز، 5.16 گرام پروٹین، 12.4 گرام چکنائی، 8.56 گرام نشاستہ اور 0.9 گرام فائبر موجود ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ اس میں 0.6 ملی گرام تانبا، 82.8 ملی گرام میگنیشیم، 0.4 ملی گرام مینگنیز، 1.6 ملی گرام زنک، 168 ملی گرام فاسفورس، 1.8 ملی گرام فولاد، 5.6 مائیکروگرام سیلینیم، 0.1 ملی گرام تھیامین، 9.6 مائیکرو گرام وٹامن کے اور 0.1 مائیکرو گرام وٹامن بی 6 موجود ہوتا ہے۔
کاجو میں تانبے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو توانائی پیدا کرنے، دماغ کی صحت مند نشوونما اور مضبوط مدافعتی نظام کے لیے ایک ضروری معدنیات ہے۔
اسکے علاوہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس اور ایسے نباتاتی مرکبات ہوتے ہیں جو نقصان دہ فری ریڈیکلز کہلاتے ہیں، کو بے اثر کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ سوزش کم کرنے اور جسم کی صحت برقرار رکھنے اور بیماریوں سے بچاؤ کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔
کاجو میں پولی فینولز اور کیروٹینائڈز بھی پائے جاتے ہیں، جو ایسے اینٹی آکسیڈنٹس ہیں جو متعدد فوائد سے وابستہ ہیں۔ بھنے ہوئے کاجو میں کچے کاجو کے مقابلے میں زیادہ اینٹی آکسیڈنٹ ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق متوازن غذا کے حصے کے طور پر باقاعدگی سے خشک میوہ جات کا استعمال وزن نہیں بڑھاتا بلکہ وزن کو قابو میں رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔
زیادہ تر خشک میوہ جات کی طرح کاجو میں بھی کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں، اس لیے انہیں اعتدال میں کھانا چاہیے۔ کاجو میں غیر سیر شدہ چکنائی پائی جاتی ہے جو دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ جبکہ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور صحت مند چکنائی بلڈ پریشر اور ٹرائی گلیسرائیڈ کی سطح کو کم کرتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے روزانہ 15 سے 20 کاجو کھانا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
یہ ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا افراد کے لیے مفید ہوتا ہے۔ کاجو میں موجود فائبر خون میں شوگر کی سطح کو اچانک بڑھنے سے روکنے میں مدد دیتا ہے۔ کاجو کو روزمرہ کی غذا میں شامل کرنا آسان ہے۔ انہیں روسٹ یا بغیر روسٹ دونوں صورتوں میں کھایا جاسکتا ہے۔ اسکے علاوہ اسٹر فرائز، سوپ، سلاد، بریڈ، دہی یا اوٹس میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
بھنے ہوئے یا نمکین کاجو میں اضافی تیل اور نمک ہو سکتا ہے، اس لیے بغیر نمک کے، ڈرائی روسٹڈ کاجو کو ترجیح دی جاتی ہے۔ جنھیں بادام یا اخروٹ سے الرجی ہو انہیں کاجو سے بھی الرجی کا خطرہ ہو سکتا ہے۔