نوشہرہ (نمائندہ جنگ) وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے مولانا فضل الرحمٰن کیساتھ مذاکرات کیلئے وزراء کی کوئی کمیٹی تشکیل دی نہ ہی کسی کو یہ ٹاسک سونپا گیا ہے بعض اپوزیشن جماعتیں اور میڈیا بے پرکی اڑارہے ہیں، مولانا 31 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچے تو پھر دیکھیں گے، جمہوریت کے دعویداروں کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے، سب سن لیں پی ٹی آئی حکومت پانچ سال کی آئینی مدت پوری کریگی اور 2023 کے انتخابات میں ایک بار پھر عوام پی ٹی آئی کوبھاری اکثریت سے کامیاب کرائیگی، ملک میں مڈٹرم انتخابات کا کوئی امکان نہیں۔ ایک تقریب سے خطاب اورمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر مذاکرات کے ذریعے آزادی مارچ ختم کرنا چاہتے ہیں تو اس پر غور کرسکتے ہیں تشدد، توڑ پھوڑ اور املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دینگے، جولوگ جمہوریت کو ڈی ریل کرنیکی بات کررہے تھے وہ آزادی مارچ کے ذریعے ملکی سلامتی اور بقاء کیلئے خطر ہ بن رہے ہیں ایک طر ف کشمیر میں مسلمانوں کیساتھ بھارت ناروا سلوک کررہا ہے دوسری پاکستان اندرونی اور بیرونی چیلنجوں کا مقابلہ کررہا ہے یہ وقت قومی یکجہتی کا ہے۔انہوں نےکہاکہ سابقہ حکمرانوں نے قومی خزانے کا جو حشر کیا وہ بیان سے باہر ہے، ملکی معیشت، تجارت، اقتصادی و تجارتی صورتحال کا بیڑا غرق کر دیا گیا۔