حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) امیر جماعت اسلامی و سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر بہری اور گونگی بنی ہوئی ہے اس لئے وہ کشمیر کے ایشو پر پاکستان کا ساتھ نہیں دے گی‘ کشمیری عوام پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کے نعرے پر پاکستان سے الحاق چاہتے ہیں اور کشمیری عوام اس وقت اسلام آباد کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآبادمیں اسٹیشن روڈ پر کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما اسد اللہ بھٹو‘ معراج الہدیٰ صدیقی‘ محمد حسین محنتی‘ زبیر گوندل‘ عبدالوحید قریشی‘ حافظ طاہر مجید ،ایم پی اے سید عبدلرشید و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ چاڑی سے اسٹیشن روڈ تک مارچ کیا گیا جس میں ہزاروں کارکنان نے شرکت کی۔ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ایک کھچڑی پک رہی ہے جہاں پر نان ایشوز کو اہم ایشو بناکر کشمیر پر سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم جانتے ہیں کہ آپ کی ترجیحات کیا ہیں اس پر عمران خان کو چاہئے کہ وہ کشمیری بھائیوں کی آواز پر لبیک کہیں مگر پاکستان کے حکمرانوں کی نظر امریکہ اور چین پر ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے جذبوں سے مودی اور ان کے یاروں کی سازش ناکام ہوگی‘ پاکستان کے عوام کو کہا تھا کہ ملک کو بچانا ہے تو سری نگر میں لڑائی لڑنا ہوگی۔میں نے پاکستان کی حکومت کو کہا کہ کشمیر مسئلہ پر انتظار نہ کریں اور سخت موقف لیں مگر حکمرانوں نے جواب دیا کہ ہماری معیشت خراب ہے‘ ہندوستان رقبے اور معیشت کے حوالے سے پاکستان سے بہت مضبوط ہے جبکہ فوج کی تعداد بھی پاکستان کے مقابلے میں زیادہ ہے مگر ہمارا ایمان مضبوط اور پختہ ہے جس کی بنا پر ہم بھارت سے مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر میں سات سال کا بچہ اور 80 سال کا بزرگ بھارت کو للکار رہا ہے‘حکومت کشمیر مسئلے پر تمام جماعتوں کو یکجا کرکے لائحہ عمل اختیار کرتی مگر افسوس قومی وحدت کو بیانات اور دیگر وجوہات کی بنا پر تار تار کیا گیا‘ عمران خان مختلف ممالک کے دورے کررہے ہیں لیکن کشمیر مسئلہ پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لے رہے۔ پاکستان حکومت کشمیر مسئلہ پر اقوام متحدہ کی طرف نہ دیکھے۔