جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے آزادی مارچ کے سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی سے ملاقات کی ہے۔
چارسدہ میں اے این پی سربراہ کے گھر پر ہونے والی ملاقات میں اسفندیار ولی نے مولانا فضل الرحمٰن کو آزادی مارچ کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں اسفندیار ولی نے کہا کہ اے این پی پوری طاقت کے ساتھ مظاہرے میں شرکت کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور صوبائی وزیر اطلاعات جو زبان استعمال کر رہے ہیں وہ سیاسی زبان نہیں۔
اسفندیار ولی نے کہا کہ اگر 27 اکتوبر سے پہلے جے یو آئی کے قائدین کو گرفتار کیا گیا تو مظاہرے کی قیادت اے این پی کرے گی۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ تمام چھوٹی بڑی اور اپوزیشن پارٹیاں آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہیں، سمندر میں مٹھی بھر مٹی ڈالنے سے سمندر کا زور کم نہیں ہوتا، ہماری تحریک کو روکنا بچگانہ حرکت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی کی تاریخ مشکل حالات کا مقابلہ کرنے سے بھری پڑی ہے، اس حکومت کی نااہلی اور بری کارکردگی نے معاشی بحران پیدا کیا ہے۔
جے یو آئی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ جب بھی کوئی حکومت سفارتکاری میں ناکام ہوتی ہے تو وہ دھمکیوں پر اتر آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی تقریر اگر اچھی تھی تو اس کے ثمرات بھی آنے چاہئیں۔
فضل الرحمٰن نے ایک بار پھر کہا کہ عمران خان نے جائز حکومت کے خلاف دھرنا دیا لیکن ان کا آزادی مارچ ناجائز حکومت کے خلاف ہے۔