• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ایران کیساتھ سی پیک کے معاملے پر بات نہیں ہوئی، شاہ محمود

پاکستان سفارتی ذرائع سے ایران سعودی عرب معاملات حل کرانے کی کوشش کررہا ہے, شاہ محمود

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان سفارتی ذرائع سے ایران سعودی عرب کے معاملات حل کرانے کی کوشش کررہا ہے، ایران کے ساتھ سی پیک کے معاملہ پر بات نہیں ہوئی، ایران سعودی عرب کا معاملہ خاصا پیچیدہ ہے آسان نہیں ہے، پاکستان کے سعودی عرب، ایران اور امریکا تینوں سے اچھے تعلقات ہیں۔

 وزیراعظم سمجھتے ہیں یہ خطہ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، ایران اور سعودی عرب کی چپقلش کا اثر دنیا کی معیشت پر ہوگا۔

 سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان اپوزیشن میں احتجاج، دھرنا، لاک ڈاؤن کرچکے ہیں، لوگ اپنے حق کی جنگ لڑنے سے کیسے روک سکتے ہیں، آزادی مارچ سے عوامی مسائل حل ہوں گے، حکومت رویہ درست کرے۔

علی نواز اعوان نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے اختلافات ن لیگ کے کارکنوں کے لیے المیہ ہے۔

وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کر رہے تھے۔ پروگرام میں وزیراعظم کے مشیر علی نوا ز اعوان، جے یو آئی (ف) کے رہنما کامران مرتضیٰ اور ن لیگ کے رہنما سینیٹر مصدق ملک سے بھی گفتگو کی گئی۔ 

سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ شہباز شریف بھرپور انداز میں نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں، تحریک چلے گی تو شہباز شریف اسکی قیادت کریں گے، احتجاج کیلئے آئینی و قانونی طریقہ کار اپنایا جارہا ہے، پاکستان کیلئے سب سے اہم مقدمہ کشمیر ہے وزیراعظم اس پر فوکس کریں۔

علی نوا ز اعوان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اسلام سے شروع ہو کر اسلام آباد آنا چاہتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ناموس رسالت کوئی ایشو نہیں ہے، ن لیگ نے مشکل فیصلے نہیں کیے جو پی ٹی آئی کو کرنا پڑرہے ہیں، اداروں کو مضبوط نہیں بنایا تو اپنا اگلا الیکشن نہیں دیکھ رہا ہوں۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ جے یو آئی (ف) نے دھرنے یا لاک ڈاؤن کی نہیں مارچ کی بات کی ہے، آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے آزادی مارچ کریں گے، کنگز پارٹی کا صرف نام تبدیل ہوتا ہے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے وہی ہوتے ہیں، حکومت غیرملکی فنڈنگ کیس کی وجہ سے الیکشن کمیشن کو غیر فعال بنانا چاہتی ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم کی ایران میں اچھی نشست رہی ہے، کشمیر سے متعلق ایران کے رہبر کے موقف پر وزیراعظم نے ان کا شکریہ ادا کیا، ایرانی رہبر اعلیٰ نے اپنا موقف دہرایا کہ ہندوستان کے ساتھ جو بھی تعلقات ہوں کشمیر پر پاکستانی موقف کے ساتھ ہیں، سعودی وزیرخارجہ نے بھی او آئی سی کانٹیکٹ گروپ میں کشمیر پر مثبت پوزیشن لی تھی۔

ن لیگ کے رہنما سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم اور سمیت بہت سے وزراء اسلامی فریم ورک پیش کرتے ہیں، اسلام کے ذکر سے انہیں کوئی عار نہیں ہونی چاہیے۔

سینیٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ سے عوامی مسائل حل ہوں گے، آزادی مارچ کے بعد حکومت کو رویہ اور پالیسیاں درست کرنا ہوں گی، شہباز شریف نے آج تک اپنے بھائی اور رہبر کا ساتھ نہیں چھوڑا ہے۔

تازہ ترین