مصنّف:مسلم شمیم
صفحات 204 :،قیمت: 250 روپے
ناشر: نقش پبلی کیشنز،کراچی۔
وادیٔ سندھ کےشہر،لاڑکانہ کا ہر حوالہ ہی کمال ہے، لیکن اس شہر کی وجۂ شہرت دو حوالوں سے اس قدر غالب رہی کہ لاڑکانہ کے دبستانِ ادب کا شہرہ اور چرچا اُس سطح اور اُس معیار پر کبھی نہیں ہوا، جس کا وہ مستحق ہے۔جن میں پہلا حوالہ، موہن جودڑو کی بین الاقوامی پیمانے پر تحقیق اور تشہیر ہے،جب کہ دوسرا حوالہ قائدِ عوام، شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کی اقامت گاہ ہونا ہے۔مگراس تاریخی تنا ظر میںلاڑکانہ کی ادبی حیثیت کاپس منظر میں چلےجانا بھی کوئی قابلِ ستایش بات نہیں ۔
سو، زیرِتبصرہ کتاب میں مختلف حوالوں سے لاڑکانہ کی ادبی حیثیت کو بھی اُجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے اوراس ضمن میں نہ صرف شاعری، بلکہ فکشن (یعنی ناول اور افسانے) کی جانب بھی توجّہ مبذول کروائی گئی ہے۔مصنّف کے مطابق جدید فکشن کی ابتدا اور عروج لاڑکانہ کے حصّے میں آیا ہے۔پروفیسر رام پنجوانی،کامریڈ سوبھو گیان چندانی، پروفیسر ڈاکٹر ایاز حسین قادری اور جمال ابڑو لاڑکانہ کے دبستان ادب کےمیکسم گورکی، انتون چیخوف، سولوخوف اور دوستویفسکی تھے۔یہ سب ترقّی پسند تحریک کی پیداوار تھےاور زیرِنظر کتاب میں ان شخصیات کے ساتھ لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والی دیگر شخصیات کی ادبی خدمات کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔بلاشبہ ادب سے دِل چسپی رکھنے والے قارئین کے لیے یہ کتاب کسی نادر تحفے سے کم نہیں۔
توجّہ فرمائیے…!!
وہ کتب، جن پر تبصرہ نہیں کیا جاسکتا،مصنّفین،مرتّبین کی اطلاع کےلیے ذیل میں ان کی تفصیل شایع کی جارہی ہے۔
وہ کتب، جن کی ایک جِلد موصول ہوئی
٭پنجم،فائزہ رعنا٭تجزیات،محمد عامر رانا٭گرداب،رنگ و آہنگ،شمیم بلتستانی٭دستِ سنگ،شاکر شمیم٭قومِ مروت،محمد شریف خان مروت٭محبت ،سمندر اور وہ،گلزار ملک٭Education:model Of Pakistan،نام درج نہیں٭نصیب،شہر بانو٭عرفان و تصوّف،حقیقتِ دین،مولانا صلاح الدین علی نادر عنقا۔
جن کتب کے صفحات کی تعداد ایک سو سے کم ہے
٭صحیفہٗ اہلِ حدیث،حافظ عبدالرحمنٰ سلفی ٭عمارت کار، حیات رضوی امروہوی ٭گول پھرول، ڈاکٹر سیّد قاسم جلال ٭العلم، مجاہد بریلوی ٭ضیافتِ اطفال، شبّیر ناقد، روحانی سیاحت، حافظ محمّد اسلم
نوٹ: تبصرے کے لیے کتابیں صرف اس پتے پر ارسال کی جائیں:
ایڈیٹر’’سنڈے میگزین‘‘، روزنامہ جنگ، شعبۂ میگزین، اخبار منزل، آئی آئی چند ریگر روڈ، کراچی۔