وزیرِ اعظم عمران خان کے دورۂ سعودی عرب کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ وہ سعودی عرب کا ایک روزہ دورہ مکمل کر کے واپس اسلام آباد روانہ ہو گئے۔
مدینہ منورہ ایئر پورٹ پر اعلیٰ سعودی حکام اور پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز نے وزیرِ اعظم عمران خان کو رخصت کیا۔
پاکستان روانگی سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان اپنے وفد کے ساتھ مسجد نبوی صلی اللّٰہ علیہ وسلم گئے۔
انہوں نے روضۂ رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم پر حاضری دی، نوافل ادا کیے اور ملکی ترقی و خوش حالی اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے ریاض میں خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے دورۂ سعودی عرب کے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کی ملاقاتوں میں 2 طرفہ تعلقات، علاقائی و خلیجی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے باہمی مشاورت اور روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے سعودی قیادت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔
سعودی قیادت نے اُمید ظاہر کی کہ وزیرِ اعظم عمران خان کی کوششوں سے خطے میں کشیدگی اور تناؤ میں کمی ہوگی۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچے، جہاں ایئر پورٹ پر گورنر فیصل بن بندر اور وزیرِ مملکت و نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر مساعد بن محمد نے ان کا استقبال کیا۔
دورۂ سعودی عرب میں وزیرِ اعظم عمران خان کے ہمراہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکریٹری خارجہ اور دیگر حکام بھی تھے۔
یہ بھی پڑھیئے: وزیرِ اعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات
وزیرِ اعظم نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مصالحت کے سلسلے میں تہران کے بعد ریاض کا ایک روزہ دورہ کیا ہے۔
وزیرِ اعظم کا ایک سال میں یہ سعودی عرب کا تیسرا دورہ تھا، انہوں نے اپنے دورۂ چین کے بعد مسلم دنیا کے دو بڑے ملکوں ایران اور سعودی عرب میں مصالحت کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے اس سلسلے میں اتوار کو ایران کا ایک روزہ دورہ بھی کیا تھا، جہاں انہوں نے تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی، سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای اور وزیرِ خارجہ جواد ظریف سے الگ الگ ملاقاتیں کی تھیں۔