جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مذاکرات صرف وزیراعظم عمران خان کے استعفے کے بعد ہی ہوسکتے ہیں۔
پارٹی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں قائم کمیٹی سے مذاکرات کرنے سے انکار کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کےلیے ان کے دل اور دروازے کھلے ہیں ،اگر کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ ساتھ لے کر آئے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ وزیراعظم کے استعفے سے کم پر کسی سے بھی، کسی بھی قسم کے مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیے:وزیراعظم، فضل الرحمٰن سے مذاکرت کے لیے راضی ہوگئے
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمٰن سے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا۔
انہوں نے وزیر دفاع پرویز خٹک کو مذاکرات کا اختیار دیتے ہوئے اپنی کمیٹی کے ممبران کے انتخاب کا اختیار بھی دیا۔
علاوہ ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایک بیان میں کہا کہ وہ وزیراعظم کو گھر بھیجنے کے مولانا فضل الرحمٰن کے مطالبے کے ساتھ ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:حکومت کو گھر بھیجنا ضروری ہوگیا، احسن اقبال
اپوزیشن جماعت ن لیگ کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو بچانے کے لیے حکومت کو گھر بھیجنا ضروری ہے ، فوری نئے انتخابات کرائے جائیں۔