• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ حکومت کی غفلت ،دنیا بھر میں ختم ہونیوالی بیماریاں پھرسر اٹھانے لگیں

کراچی(بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرافضل پیچوہو نے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کی کچھ خامیاں ہیں، ادھر پاکستان سمیت دنیا بھر سے ختم ہونےوالی بیماریاں حکومت سندھ کی غفلت کے باعث صوبے میں سر اٹھانے لگیں جن کے علاج کی دوا بھی صوبے میں موجود نہیں جس سے سیکڑوں بچوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں ، گزشتہ چند روز کےدوران صوبے میں تشنج اور خناق سے 8 ہلاکتیں اور درجنوں کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ رپورٹ نہ ہونے والے کیسز کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے، سندھ میں ان بیماریوں کی روک تھام کے لئے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام، عملہ ، ویکسین اورکروڑوں روپے کا بجٹ موجود ہے جو ہر سال استعمال کیا جاتا ہے اس کےباوجود سندھ میں روٹین ایمونائزیشن کی شرح 30فیصد بھی نہیں جس سے صورتحال تشویش ناک ہوئی۔ گزشتہ چند روز کے دوران قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں تشنج اور خناق سے 5جبکہ بدین میں خناق سے 3ہلاکتیں ہوئیں ۔ اس وقت بھی قومی ادارہ صحت برائے اطفال اور سول اسپتال کراچی میں ان امراض سے متاثرہ بچے داخل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق خناق کے علاج کے طور پر لگائی جانے والی سیرم صوبے میں موجود نہیں تھی جس کے 50وائل کے پی کے سے منگوائے گئے جو کے پی کے سے پہلے اسلام آباد اور پھر کراچی آئے جس میں3دن لگ گئے اس دوران بچے ہلاک ہوگئے اگر سیرم بروقت دستیاب ہوتا تو شاید بچوں کو بچا لیا جاتا۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرافضل پیچوہو نے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کی کچھ خامیاں ہیں جس کے باعث کراچی میں تشنج اور خناق سے 5ہلاکتیں ہوئیں اور کیسز رپورٹ ہوئے۔
تازہ ترین