• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین میں ذہنی دبائو لڑکی کی پیدائش کا سبب بنتا ہے، تحقیق

لندن (نیوز ڈیسک) ذہنی دبائو کا شکار خواتین کے ہاں لڑکے کی بجائے لڑکی کی پیدائش کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ماں بننے کی خواہش رکھنے والی خواتین جو اپنے آپ کو مغلوب یا ڈپریشن میں محسوس کرتی ہیں ان میں اگر ایمبریو لڑکے کی جنس کا تعین کرلے تو مسکیرج (حمل گرنے) کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر کیسوں میں ابھی خواتین کو معلوم ہی نہیں ہوا ہوتا کہ ان میں حمل ٹھہر گیا ہے، سٹریس کی وجہ سے ان کا حمل گر جاتا ہے۔ تحقیق میں نفسیاتی، جسمانی اور لائف سٹائل کے سٹریس کے27اشاروں کی جانچ کی گئی۔ جو خواتین جسمانی سٹریس میں تھیں ان میں لڑکے کا تناسب4جبکہ لڑکی پیدا ہونے کا تناسب9تھا۔ اور جو نفسیاتی سٹریس میں تھیں ان میں تناسب2لڑکوں کے مقابلے میں 3لڑکیاں رہا۔ جو مجموعی طور پر یہ تناسب 105لڑکے نسبت 100لڑکیاں ہے۔ یہ تحقیق ان ٹرینڈز کی وضاحت بھی کرتی ہے جن میں لڑکوں کی نسبت لڑکیوں کی پیدائش زیادہ ہوگی۔ مثلاً نائن الیون، جے ایف کے قتل اور متعدد زلزلوں کے بعد لڑکے لڑکی کا تناسب اس طرح آیا۔ ریسرچر کا کہنا ہے اس بات کو اس طرح بھی سمجھا جاسکتا ہے لڑکے والا فیٹس اپنی ابتدائی ترقی کے مراحل طے کرنے میں زیادہ وقت لیتا ہے جس سے رحم غیر موزوں حالات کا شکار ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ تحقیق کی سربراہ پروفیسر کیتھرین منک کا کہنا تھا کہ اس کو منفی نتائج نہ نکالے جائیں ہمارا مقصد کسی کو ڈرانا یا عورتوں پر الزام لگانا نہیں ہے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ خواتین اپنے سٹریس کو معمولی نہ سمجھیں اور اس سے جان چھڑانے کیلئے اقدامات کریں۔
تازہ ترین