وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شیخ رشید کی پیشگوئی رد کردی جبکہ مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری کا سوال گول کر گئے۔
ملتان میں صحافیوں کے سوال پر جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ عوام باشعور ہیں، ملک میں مارشل لا ء کا کوئی امکان نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں سے ویسے ہی نمٹیں گے جیسے جمہوریت میں نمٹا جاتا ہے، احتجاج کرنا اور اپنا موقف ریکارڈ کرانا اپوزيشن کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آزادی مارچ کے معاملے پر حکومت کی 7 رکنی کمیٹی تشکیل
انہوں نے کہا کہ ملیشیاز اور ڈنڈا بردار فورسز کی آئین میں گنجائش نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی سے سوال ہوا کہ کیا مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری متوقع ہے؟
اس پر وزير خارجہ نے جواب دیا کہ یہ اندرونی معاملہ ہے، میرا زيادہ تجربہ ملک کے خارجی معاملات کا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں ٹائمنگ کی بہت اہمیت ہے، جب بھی علما نے تحریک چلائی ہے ملک میں مارشل لاء لگا ہے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے بند کرنا ملکی جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، اگر جمہوریت پر شب خون مارا گیا تو ایک ایک سال سے پڑے کیسوں کے فیصلے جھٹ منگنی اور پٹ بیاہ کی طرح ہوں گے۔