اسلام آباد (اے پی پی) چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ جھوٹے گواہوں نے نظام عدل کو متاثر کیا ہے، قانون میں قتل کے مقدمے میں جھوٹی گواہی کی سزا عمر قید ہے، اسلئے عدالت جھوٹے گواہوں کو معاف نہیں کریگی اور انکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔ سپریم کورٹ نے سرگودھا میں مقامی شخص کے قتل سے متعلق کیس میں جھوٹی گواہیاں دینے کے باعث ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم ذوالفقار حسین شاہ کو بری کردیا ہے اورآئندہ سماعت پر ظفر عباس اور مقصود حسین نامی جھوٹے گواہان کو طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں گواہان موقع پرموجود نہیں تھے لیکن ا نہوں نے جھوٹی گواہی دیکر عدالت کوگمراہ کیاہے، جھوٹے گواہی دینے پردونوں افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔ منگل کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس قاضی محمد آمین اورجسٹس امین ا لدن پرمشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔