اسلام آباد (نمائندہ جنگ) خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل کی عدم حاضری کے باعث سماعت 19 نومبر تک ملتوی کر دی ہے، خصوصی عدالت نے کہا ہے یہ آخری مہلت ہے، آئندہ التواءنہیں ملے گا،عدالت نے مقدمہ کی پراسیکیوشن ٹیم تحلیل کرنے پر سیکرٹری داخلہ کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ بتایا جائے کس قانون کے تحت استغاثہ ٹیم کو تحلیل کیا گیا ہے۔
جمعرات کو جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں جسٹس نذر اکبر اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے سماعت کی اس موقع پر سابق صدر کے وکیل رضا بشیر کی جانب سے ایک بار پھر التواءکی درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ وہ ڈینگی بخار کے باعث پیش نہیں ہو سکتے، دوران سماعت استغاثہ ٹیم کے سربراہ طارق حسن نے عدالت کو بتایا انہیں معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے استغاثہ کی پوری ٹیم کو تحلیل کردیا ہے، بنچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے استفسار کیا کہ کیا حکومت نے استغاثہ کی پوری ٹیم کو فارغ کر دیا ہے، کیا آپ کو کوئی نوٹیفکیشن موصول ہوا ہے؟
اس پر طارق حسن نے کہا کہ تاحال کوئی اطلاع نہیں ملی لیکن افواہ ضرور سنی ہے، جسٹس نذر اکبر نے کہا جب تک آپکو نوٹیفکیشن نہیں ملتا آپ کام جاری رکھیں، جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا کہ کیا استغاثہ کی ٹیم کو اس انداز میں فارغ کیا جا سکتا ہے؟
اس پر پراسیکیوٹر طارق حسن نے کہا کہ کل بھی پوری رات بیٹھ کر کیس کی تیاری کی ہے،۔