کراچی(جنگ نیوز) وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال کیس میں انصاف نہیں ہوا،جلیل کی باتوں سے لگ رہا ہے اس نے پیسے لے کر یا دباؤ میں صلح کی ہے،عدالتی نظام مفلوج ہے عام آدمی کو انصاف نہیں مل سکتا طاقتور ہی انصاف لے سکتا ہے، ریمنڈ ڈیوس معاملہ ہوا تو جے یو آئی حکومت میں تھی، ریمنڈ ڈیوس فیصلے پر فضل الرحمن ایک لفظ نہیں بولے مذاکرات کرنا اپوزیشن سے زیادہ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے،اپوزیشن احتجاج کرنا چاہتی ہے تو آئین و قانون کے دائرے میں تمام سہولیات دیں گے۔جے یو آئی کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا کہ آزادی مارچ کے راستوں پر کنٹینر لگانا عدالتی احکام کی خلاف ورزی ہے عمران خان صادق اور امین ہیں تو اپنے قول پر قائم رہتے ہوئے احتجاج کا موقع دیں سانحہ ساہیوال کے مدعی جلیل نے عدالتی فیصلے کے بعد اداروں کی بات کی ہے، ریمنڈ ڈیوس کیس میں ستر سال میں پہلی بار پاکستان میں دیت کا قانون نافذ ہوا، ایک غیرمسلم امریکی قاتل ریمنڈ ڈیوس کیلئے سرعام مذہب کواستعمال کیا گیا ہم بات کرتے ہیں تو مذہب کے استعمال کا الزام لگادیا جاتا ہے ۔ن لیگ کے رہنما مصدق ملک نے کہا کہ حکومت نے نواز شریف کو قتل کرنے کی پوری کوشش کرلی ہے،عدالتی فیصلہ کے بعد سوال اٹھتا ہے کہ سانحہ ساہیوال کے مقتولین کو کس نے مارا،احتجاج کے طریقہ کار، انتظامات جگہ مختص کرنے کیلئے مذاکرات ہونے چاہئیں،حکومت نئے انتخابات کیلئے تیار ہوتی ہے تومذاکرات کامیاب ہوجائیں گے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ندیم افضل چن نے مزید کہاکہ حکومت نے مریم نواز کو بیمار والد سے ملنے کیلئے اخلاقی طور پر اجازت دی، ن لیگ نواز شریف کے بیرون ملک علاج کیلئے عدالت چلی گئی ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ قانون سب کیلئے ایک جیسا ہے یا علیحدہ علیحدہ ہے، ہم انصاف اور عدل چاہتے ہیں اس میں سب چیزیں آجاتی ہیں۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ اس ملک میں ایک مائنڈ سیٹ ہے اسی مائنڈ سیٹ کی وجہ سے سانحہ ماڈل ٹاؤن اور سانحہ ساہیوال ہوا، ن لیگ تاریخ سے معافی مانگے \