نیب عدالت میں حمزہ شہباز کی پیشی کی ویڈیو بنانے پر پولیس اہلکار نے ’جیو نیوز‘ کے نمائندے عثمان بھٹی پر تشدد کیا، انہیں دھکے مارے، غلیظ گالیاں دیں اور موبائل فون توڑ دیا۔
لاہور کی احتساب عدالت میں مسلم لیگ نون کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں نے ’جیو‘ کے نمائندے عثمان بھٹی کو تھپڑ مارے اور غلیظ گالیاں بھی دیں۔
اس موقع پر وہاں موجود اعلیٰ پولیس افسران نے ذمے دار اہلکار کو موقع سے بھگا دیا۔
مسلم لیگ نون کے رہنما عطا تارڑ نے نمائندہ ’جیو‘ عثمان بھٹی پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عثمان بھٹی کو پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی سے روکا گیا اور پولیس اہلکار کی جانب سے ان کے منہ پر 4 تھپڑ رسید کیے گئے۔
رہنما نون لیگ عطا تارڑ نے بتایا کہ مسئلے کے حل کے لیے ایس پی سیکیورٹی کے پاس گئے، مگر ان کا رویہ ہتک آمیز تھا۔
اس موقع پرمسلم لیگ نون کے کارکنان نے عدالت کے باہر پولیس کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی، مظاہرین نے تشدد کے ذمے دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
صحافتی تنظیموں نے بھی نمائندہ ’جیو نیوز‘ عثمان بھٹی پر پولیس تشدد کی سخت مذمت کی ہے۔
دوسری جانب رہنما مسلم لیگ نون صبا صادق نے کہا کہ وہ نمائندہ ’جیو‘ عثمان بھٹی پر تشدد کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کے بعد اب صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
صبا صادق کا کہنا تھا کہ پولیس صحافیوں کو ڈرا دھمکا کر قلم کی طاقت کو نہیں روک سکتی۔
رہنما مسلم لیگ نون عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ تھانے پہلے ہی خوف اور نفرت کی علامت بنے ہوئے ہیں۔