سندھ کے شہر میر پور خاص کے کئی افراد تیزگام سانحے میں جاں بحق ہوئے ہیں جس کے باعث تیسرے روز بھی شہر کی فضا سوگوار ہے، حکام لاپتہ اور جاں بحق افراد کی درست تعداد کے بارے میں تاحال گومگو کا شکار ہیں۔
ٹرین کے المناک حادثے میں جان سے گئے میر پور خاص اور عمر کوٹ سے تعلق رکھنے والے اب تک 11 افراد کی میتیں لواحقین کے حوالے کی جا چکی ہیں۔
سانحے کے تیسرے روز بھی شہر میں سوگ کی فضا ہے، جاں بحق اور لاپتہ افراد کے گھروں پر تعزیت اور دکھ بانٹنے کے لیے آنے والوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے افسران کے علاوہ حلیم عادل شیخ اور خالد مقبول صدیقی سمیت کئی سیاسی رہنما لواحقین سے تعزیت کے لیے پہنچے۔
بتایا جا رہا ہے کہ میر پور خاص سے ٹرین میں 84 سے زائد افراد روانہ ہوئے تھے جن میں سے بیشتر اب تک لاپتہ ہیں۔
ڈی سی آفس کے کنٹرول روم میں 45 ایسے افراد کی فہرست تیار کی گئی ہے جو حادثے کے بعد سے لاپتہ ہیں، لیکن حکام سانحے میں جاں بحق افراد کی درست تعداد کے بارے میں اب بھی گومگو کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: تیز گام سانحہ، کیٹ اور ولیم کا اظہارِ افسوس
ادھر سانحہ تیز گام میں جاں بحق ہونے والے متعدد افراد کی میتیں رحیم یار خان کے شیخ زید اسپتال کے سرد خانے میں موجود ہیں۔
لواحقین اپنے پیاروں کی میتیں لینے کے لیے فرانزک ٹیسٹ کرانے شیخ زید اسپتال پہنچے ہیں، متاثرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے انہیں صرف انتظار کرنے کا کہا جا رہا ہے۔