• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جلتی ٹرین سے چھلانگ لگانے والا آج دم توڑ گیا

ملتان میں زیرِ علاج سانحۂ تیز گام ایکسپریس کا ایک زخمی دم توڑ گیا، جس کے بعد اس سانحے میں جاں بحق افراد کی تعداد 75 ہو گئی۔

ملتان کے نشتر اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرِ علاج 55 سالہ زخمی لیاقت 2 روز تک اسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بعد آج جان کی بازی ہار گیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق تیز گام ایکسپریس میں آگ لگنے کے بعد لیاقت نے ٹرین سے چھلانگ لگا دی تھی جس سے اس کے دماغ پر چوٹیں آئی تھیں۔

لیاقت کا تعلق سندھ کے شہر میر پور خاص سے تھا، جس کے انتقال کے بعد اس سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 75 ہو گئی ہے۔

دوسری جانب کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس پنجاب کے شہر ملتان کے قریب ایک اور بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی۔

ملتان کے قریب واقع سجان پور میں پیٹرولنگ آفیسر نے فش پلیٹ کھلی دیکھی، جس کے بعد کریکر فائر کر کے تیز گام ایکسپریس کو روکا گیا۔

ڈی ایس ریلوے محمد داؤد کے مطابق پٹرولنگ آفیسر کو روٹین کی چیکنگ کے دوران یہ مسئلہ نظر آیا جس کے فوری طور پر ٹریک کو بحال کر دیا گیا ہے اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے جمعرات 31 اکتوبر کو رحیم یار خان کے قریب تیزگام ایکسپریس کی 3 بوگیوں میں ہولناک آتش زدگی کے نتیجے میں 75 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ زخمی ہونے والے متعدد افراد مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: تیز گام سانحہ، کیٹ اور ولیم کا اظہار افسوس

سانحۂ تیزگام میں جاں بحق ہونے والوں کی میتیں رحیم یار خان کے شیخ زید اسپتال کے سرد خانے میں موجود ہیں جن میں سے 58 میتوں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

لواحقین اپنے پیاروں کی میتیں لینے کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے شیخ زید اسپتال پہنچ گئے ہیں، اسپتال کے عملے نے 48 افراد کے ڈی این اے کے لیے نمونےلے لیے ہیں۔

تازہ ترین