پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو ایمبولینس میں سکھر کی سیشن عدالت لایا گیا اور ویل چیئر پر کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد عدالت نے انہیں مزید 5 روزکے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔
خورشید شاہ کے خلاف کرپشن کیس کی سکھر کے سیشن کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں نیب کی جانب سے خورشید شاہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔
عدالت میں نیب کی جانب سے خورشید شاہ کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ خورشید شاہ کو عدالت میں پیش کیے بغیر مزید ریمانڈ نہیں دیا جائے گا۔
اس موقع پر عدالت نے نیب کو حکم دیا کہ وہ ایک گھنٹے میں خورشید شاہ کو عدالت میں پیش کرے جس کے بعد نیب کی جانب سے خورشید شاہ کو ایمبولینس میں سکھر کی سیشن عدالت لایا گیا اور وہیل چیئر پر بیٹھا کر کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
اس کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کردی اور انہیں 9 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ خورشید شاہ پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے، انہیں نیب نے اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔