• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے سیاست میں قدم رکھنےسے پہلے معروف میزبان نعیم بخاری کو دیئے ایک انٹرویو کی دلچسپ ویڈیو آج کل مقبول ہو رہی ہے۔

شو ’گیسٹ آور‘کے میزبان نعیم بخاری کے انٹرویو کے ویڈیو کلپ میں عمران خان نے میزبان کے سوالات کے جوابات دیئے۔


عمران خان کا نعیم بخاری کو یادگار انٹرویو


ایک انٹرویو میں معروف میزبان نعیم بخاری نے انکشاف کیا کہ جب 1993 میں معین احمد قریشی پاکستان کے نگران وزیر اعظم تھے تو انہوں نے عمران خان کو وزیر بننے کی پیشکش کی۔ نعیم بخاری نے عمران خان سے معین قریشی کے وزیر بننے کی پیشکش کو ٹھکرانے کی وجہ دریافت کی۔

ا س کی وضاحت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پیشکش ٹھکرانے کی وجہ بہت سادہ ہے، نگران حکومت میں وہ وزیر بن کے کچھ کر نہیں سکتے تھے، دوسرا اُس وقت وہ شوکت خانم کو بنانے کا خواب پورا کرنے میں مصروف تھے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر میں ملک کے لیے کچھ کرسکتا تو وزیر ضرور بنتا، دو ڈھائی مہینے کی حکومت میں اگر وہ عمران خان کو’ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان پاکستان‘ کا چیئر مین بھی بنا دیتے تو وہ کچھ نہیں کر سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب انہیں وزارت کی پیشکش ہوئی تو وہ اسپتال بنانے کے لیے پر عزم تھے اسی لیے انہوں نے اس سے انکار کیا۔

میزبان نعیم بخاری نے عمران خان سے پوچھا کہ ضیاالحق نے بھی آپ کو ایک مرتبہ وزارت کی دعوت دی تھی،حتیٰ کہ ضیاالحق نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر آپ چاہیں تو ہم کوئی بھی وزارت خالی کروا کر آپ کو سیٹ دلوادیں گے ۔ آپ نے وہ بھی قبول نہیں کی؟

اس کے جواب میں عمران خان نےکہا کہ اس وقت بھی نگران حکومت تھی ،اور اس وقت میں اپنے آپ کو کسی بھی وزارت کے اہل نہیں سمجھتا تھا۔

نعیم بخاری نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ نے کبھی عملی سیاست میں حصہ لینے کا نہیں سوچا؟

عمران خان نے جواب دیتے ہوئےکہا کہ میں نے اس بارے میں خیال نہیں کیا، مجھے لوگ کہتے ہیں تو میں سوچتا ہوں کہ میں سیاست میں کیا کرنے آؤں گا، اگر میں سیاست میں آیا تو اس کی ایک ہی وجہ یہی ہو گی کہ میں حالات میں کچھ تبدیلی اور بہتر ی  لاسکوں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بات سوچنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ آپ انسان کی فلاح و بہبود کے کام، بغیر کسی سیاسی جماعت سے منسلک ہوکر زیادہ بہتر کر سکتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ زیادہ بہتر ہے کہ انسان کسی سیاسی وابستگی کو پس پشت ڈال کر سماجی بہبود کے کام کرے کیونکہ ہر کوئی وزیر اعظم ہی بن کر  ملک ٹھیک نہیں کرسکتا۔

نعیم بخاری نے سوال کیاکہ آپ سال میں کتنا عرصہ برطانیہ میں گزارتے ہیں؟

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب وہ کاؤنٹی کرکٹ کھیلتے تھے تب پانچ سے چھ ماہ وہاں گزارتے تھے لیکن اب صرف شوکت خانم اسپتال کے فنڈ ریزنگ پروگرامز کے لیے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ پروگرام ’گیسٹ آور‘کے میزبان ماہر قانون نعیم بخاری نے 2016 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

تازہ ترین