شمالی اردن میں واقع جیراش کے آثار قدیمہ کے مقام پر چاقوزنی کے ایک حملے میں میکسیکو کے تین، ایک سوئس خاتون ، ایک اردنی سیاحتی گائیڈ، ایک سیکیورٹی افسر سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔
ابھی تک حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔ جیراش کا علاقہ دارالحکومت عمان سے تقریباً 50 کلومیٹر شمال میں شامی سرحد کے قریب واقع ہے۔
اس حوالے سے سیکیورٹی ترجمان عامر سرتاوی نے بتایا ہے کہ شمالی اردن کے رومن عہد کے مشہور آثار قدیمہ کے مقام جیراش میں بدھ کو چاقوزنی کے حملے میں تین میکسیکن سیاحوں اور ایک سوئس خاتون سمیت8 افراد زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ دسمبر 2016 میں بھی اردن میں سیاحوں کے مقامات کو نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 10 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ادھر اس واقعے کے حوالے سے فرانسیسی میڈیا میں بہت گہرائی سے جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ گزشتہ ماہ کے اوائل میں پیرس کے پولیس ہیڈ کوارٹر میں بھی اسی قسم کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں چاقوزنی کے ذریعے چار پولیس افسروں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔