لاہور (نمائندگان جنگ، خبرایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل) سابق وزیر اعظم و قائد ن لیگ کی طبیعت مسلسل تشویشناک، علاج کیلئے جلد برطانیہ روانہ ہونگے جہاں علاج معالجے کے حوالے سے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اجازت دیدی، ECL سے نام نکالنے کیلئے معاملہ نیب کےسپرد کردیا گیا، لندن کے ہارلےا سٹریٹ کلینک میں ڈاکٹرز کا پینل تشکیل دیکر پیر کا ٹائم لے لیاگیا، معلوم ہوا ہے کہ شہباز شریف ،جنید صفدر اورذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نواز شریف کے ہمراہ لندن جائیں گے۔
دوسری جانب شیخ رشید نے کہاہےکہ بہت پہلے سے کہہ رہا ہوں نواز شریف چلے جائیں گے، فردوس عاشق نے کہاکہ ای سی ایل سے نام نکالنے کے حوالےسے نیب سے رائے مانگ لی ہے،نعیم الحق نے کہاکہ حکومت کو نواز شریف کے بیرون ملک علاج کروانے پر کوئی اعتراض نہیں۔ یاسمین راشد نےکہاکہ اللّٰه سے دعا کرتی ہوں ہمیں دوسروں کیلئے شفا کا ذریعہ بنائے۔
تفصیلات کےمطابق شہباز شریف کی جانب سے نواز شریف کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کیلئے باضابطہ درخواست دیدی گئی ہے جس میں نواز شریف کی صحت کا حوالہ دیا گیا ہے ،نام ای سی ایل سے نکلنے اور ضابطے کی کارروائی مکمل ہوتے ہی نواز شریف کی فوری لندن روانگی کا امکان ہے، ان کا نام 48 گھنٹے میں ای سی ایل سے نکالے جانے کا امکان ہے۔
سابق وزیر اعظم کا اپنی رہائشگاہ پر قائم انتہائی نگہداشت یونٹ میں علاج معالجہ جاری ہے تاہم پلیٹ لیٹس کائونٹ نہ بڑھنے کی وجہ سے صحت کو مسلسل خطرات لاحق ہیں جس پر شریف خاندان نےعلاج کیلئے بیرون ملک منتقل کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امورنعیم الحق نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔
نوازشریف سخت بیمار ہیں، ہم نے ان کی رپورٹس دیکھی ہیں، ہر پاکستانی کو اپنے مرضی کا علاج کرانے کا حق حاصل ہے۔نعیم الحق نے کہا کہ نواز شریف کے بیرون ملک علاج پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، البتہ یہ عدالت کی صوابدید ہے کہ وہ نوازشریف کو ایک یا زیادہ مرتبہ باہر جانے کی اجازت دے۔