• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لینڈ ریکارڈ اتھارٹی عملہ ضم کرنے کے فیصلہ سےمحکمہ مال ملازمین پریشان

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے ) پنجاب حکومت کی طرف سے پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے عملہ کومحکمہ مال میں ضم کرنے کے فیصلہ سے پٹواریوں سے لے کر نائب تحصیلداروں تک میں بے چینی پیدا ہوگئی ہےجس کے خلاف عدالتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کےاسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ کو تحصیلداراورلینڈ ریکارڈ آفیسر کو نائب تحصیلدارکے عہدوں میں بدلنے پر غور کررہی ہے۔ جبکہ ایس ای او کاعہدہ پٹواری کے مساوی ہوگا۔ دوسری طرف پٹواری کا نام ویلج آفیسر رکھ کر بھرتی پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کرنے کا فیصلہ ہے۔محکمہ مال ذرائع کے مطابق لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے افسران کو تحصیلدار اور نائب تحصیلدار بنانے سے موجودہ ریونیو افسران کی سنیار ٹی متاثر ہوگی۔جونیئر سینئر اور سینئر جونیئر ہو جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت پنجاب میں تحصیلداروں کی 2سو آسامیاں ہیں جن میں 63پر مستقل تحصیلددار تعینات ہیں78پر چارج ملے ہوئے افسران ہیں ۔اسی طرح نائب تحصیلدارو ں کی 558 آسامیوں میں سے213 خالی ہیں۔گرداوروں کی1075 میں سے 479جبکہ پٹواریوں کی8692 پوسٹوں میں سے3565خالی ہیں۔لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی بھرتیاں2013سے ہیں جبکہ آج بھی محکمہ مال کے بیس سے پچیس برسوں والے ملازمین بھی ہیں جن کو ترقی نہیں ملی۔اب اگرلینڈ ریکارڈ والے شامل ہوں گےتوکئی ملازمین کی ترقی و سنیارٹی شامل ہوگی۔اب اگرلینڈ ریکارڈ والے شامل ہوں گےتوکئی ملازمین کی ترقی و سنیارٹی شامل ہوگی۔ذرائع کے مطابق2012تک محکمہ مال کے تمام افسران کوپہلے ترقی دی جائے اس کے بعد لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے افسران کو اپ گریڈ کرکے ضم کیا جائے تاکہ سینئر کی حق تلفی نہ ہو۔
تازہ ترین