• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرٹ اسکینڈل ‘پرنس چارلس کو کروڑوں کا دھوکہ ہوگیا

لندن ( جنگ نیوز ) برطانیہ کے شہزادہ چارلس کے پسندیدہ سرکاری مکانات میں سے ایک مکان میں لگی 6 کروڑ 46 لاکھ 79 ہزار 950 ڈالرز مالیت کی پینٹنگز جعلی نکلیں۔ ڈم فریز ہاؤس ’دی پرنس فاؤنڈیشن‘ کا صدر مقام ہے جہاں ان قیمتی فن پاروں کو عوامی نمائش کے لیے لگایا گیا تھا لیکن جعل سازی کا آرٹ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اِن پینٹنگز کو وہاں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ دی میل آن سنڈے کے مطابق وہاں لگی بہت سی پینٹنگز میں سے دو فن پارے جس میں سے ایک 5 کروڑ 43 لاکھ 31 ہزار 158 ڈالرز کی پکاسو کی پینٹنگ تھی جب کہ دوسری 1 کروڑ 55 لاکھ 23 ہزار 188 ڈالرز کی مصور ڈالی کی پینٹنگ تھی، ان دونوں کو بھی جعلی قرار دے دیا گیا ۔ پرنس فاؤنڈیشن کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈم فریز ہاؤس وقتاً فوقتاً افراد اور دیگر تنظیموں کے قرض پر فن پاروں کو قبول کرتا رہتا ہے۔ پکاسو کی 5 کروڑ 43 لاکھ 31 ہزار 158 ڈالرز کی پینٹنگ بھی جعلی قرار دی گئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ ان مخصوص پینٹنگز کی صداقت کے حوالے سے شکوک و شبہات سامنے آئے ہیں اور اب انہیں نمائش سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ جعلی آرٹ بنانے کے مقدمے میں 6 ماہ قید کی سزا کاٹنے والے امریکی فنکار ٹونی ٹیٹرو کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر انہوں نے بنائی تھیں اور مسٹر اسٹنٹ کو فروخت کر دیں تھیں۔ مسٹر ٹیٹرو قانونی طور پر ایک ایسے مصور ہیں جو کہ صارفین کے گھروں اور دفاتر کے نجی استعمال کے لیے ماسٹر پیس کی نقل تیار کرتے ہیں، اور مسٹر اسٹنٹ نے ان سے 11 ماسٹر پیس کی نقل حاصل کی تھیں۔
تازہ ترین