کوئٹہ(این این آئی)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے اپنے بیان میں کوئٹہ شہر اور سریاب کے اکثر علاقوں میں شدید سردی میں گیس نہ ہونے کے باعث یہاں کے عوام شدید مسائل ومشکلات کا شکار اور طرح کے طرح کے اذیتوں کے سامنا ہے سریاب کا علاقہ گنجان آباد اور کوئٹہ کے قدیم ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے لیکن یہاں کے عوام اس 21ویں صدی کے دور میں بھی تمام تر انسانی وبنیادی ضروریات زندگی سے محروم حکمرانوں کے روا رکھے گئے ناروا واستحصالی پالیسیوں کی منہ بولتا ثبوت ہے یہاں کے ہر آنے والے حکمرانوں نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کوئٹہ شہر کے قدیم ترین بلوچ اکثریتی آبادی کو محض انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بناکرپسماندہ رکھا اور کبھی بھی اپنے ترقی وخوشحالی بجلی گیس پینے کے صاف پانی تعلیم صحت روز گار انفراسٹکچر کے منصوبوں میں شامل نہیں کیا جو اس بات کی خمازی کرتا ہے کہ حکمران اور ان کے گماشتے سریاب سمیت قدیم ترین بلوچ اکثریتی علاقوں کو کوئٹہ شہر کے دارالحکومت کے علاقوں میں شمار نہیں کرتے انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ 1956ء کو سوئی سے نکلنے والی گیس سے ملک کے کونے کونے کے عوام مستفید ہو رہے ہیں لیکن بلوچستان کے دور دراز علاقے تو کیا کوئٹہ شہر میں کے اکثریتی علاقے کے عوام اپنے سرزمین کے قدرتی دولت سے محروم اور دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور آئے روز اس بنیادی حقوق کے حصول کے لئے سراپا احتجاج آواز بلند کررہے ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوں تک جوں تک نہیں رنگتی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سریاب اور کوئٹہ کے شہریوں کے لئے گیس کی پریشر فوری بحال نہ کیا گیا تو شدید احتجاج کرنے سے دریغ نہیں کرینگے۔