• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی بے رحمانہ پامالی، کرفیو، لاک ڈائون، گھر گھر تلاشی کے دوران کشمیری نوجوانوں کی جانوں سے کھیلنے، مساجد میں نماز پڑھنے پر پابندی اور اشیائے خوردنی و ادویات کی قلت کو 102دن گزر گئے ہیں مگر زبانی جمع خرچ سے زیادہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے ان ظالمانہ اقدامات کو روکنے کے لئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔ منگل کو گاندربل میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں مزید تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ اس طرح گزشتہ 24گھنٹے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 5ہو گئی۔ اسی دوران ریاست کا اسلامی تشخص مٹانے کے لئے اہم عمارتوں، اسپتالوں، ہوائی اڈوں، کرکٹ گرائونڈز اور شاہراہوں کے نام آر ایس ایس اور بی جے پی کے لیڈروں سے منسوب کرنے کی منصوبہ بندی پر بھی عملدرآمد شروع ہو گیا ہے۔ حریت کانفرنس کے معمر رہنما سید علی گیلانی نے وزیراعظم عمران خان کے نام ایک اہم خط میں اس صورتحال کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ کئے جانے والے تمام معاہدے توڑ ڈالے ہیں، اس لئے پاکستان بھی تاشقند، شملہ اور لاہور معاہدوں سمیت تمام سمجھوتوں سے قطع تعلق کا اعلان کر دے، لائن آف کنٹرول کو دوبارہ جنگ بندی لائن کا نام دے اور ایل او سی پر باڑ کے معاملہ پر نظر ثانی کرے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کشمیر کے مسئلے پر کچھ مضبوط اور دو ٹوک فیصلے کرے۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے 5اگست کے بھارتی اقدام کے خلاف اقوام متحدہ سمیت ساری دنیا کی بھرپور طریقے سے توجہ دلائی مگر عالمی برادری خصوصاً عالم اسلام نے بھارت کے خلاف پابندیوں اور کشمیری عوام کو بھارتی جبر سے نجات دلانے کے لئے عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔ وقت آگیا ہے کہ برصغیر کے امن کو بچانے کے لئے اقوام متحدہ عملی اقدامات کرے۔

تازہ ترین