• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیفارم کی شرط ہراسگی اسکینڈل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے،بی ٹی اے سی

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں طلباء وطالبات کو ہراساں کرنے سمیت گزشتہ پانچ سال میں مالی و دیگر کرپشن کی شفاف تحقیقات کیلئے تمام ٹرانسفر پوسٹنگ منسوخ اور جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبا کیلئے یونیفارم لازمی کرنے کا نوٹی فیکشن ہراسگی اسکینڈل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو پریس کانفرنس میں کہی ۔ اس موقع پر کوئٹہ زون کے صدراعجازبلوچ،بلوچستان یونیورسٹی یونٹ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل زہرہ بلوچ، سازین بلوچ سمیت دیگر موجود تھے۔ انہوں نےیونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبا کے لئے یونیفارم لازمی کرنےکے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی اعلیٰ تعلیمی ادارے میں یونیفارم کا کوئی جواز نہیں بلکہ یونیورسٹی تحقیق وتخلیق کے آزاد مراکزہوتے ہیں جہاں طلباء وطالبات ریسرچ کرکے نئے خیالات کوپر وان چڑھاتے ہیں مگر بلوچستان یونیورسٹی میں مختلف حربے استعمال کرکے طلباءکو پریشانی میں مبتلا کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی خدشات کا اظہار کیا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کی بنائی گئی کمیٹی ، ایف آئی اے اور یونیورسٹی انتظامیہ حالیہ اسکینڈل کی تحقیقات میں مبینہ طور پر سنجیدہ نہیں ، یونیورسٹی انتظامیہ اسکینڈل میں ملوث افراد کو کمیٹیوں کے سامنے پیش کرکے ان کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے مسئلے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے ، مختلف حیلے بہانےاس بات کا ثبوت ہیں کہ کیس کوسردخانے کی نظرکرنے کی کوششیں کی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ شنید میں ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کوپنجاب یونیورسٹی میں ڈین فیکلٹی آف فارمیسی تعینات کیاگیا ہے جو تشویشناک ہے۔ تحقیقات مکمل ہونے تک انہیں کسی بھی عہدے پرتعینات نہ کیاجائے۔
تازہ ترین