پاکستان کو عالمی سطح پر بڑی سفارتی کامیابی حاصل ہوگئی، پاکستان روایتی ہتھیاروں کے کنونشن کے رکن ممالک کے سالانہ اجلاس کا چیئرمین منتخب ہو گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کنونشن فوجیوں اور شہریوں کو یکساں متاثر کرنے والے متعدد ہتھیاروں کی روک تھام پر مبنی ہے، کنونشن 5 پروٹوکولز سمیت انسانیت کو درپیش خطرات اور فوجی مقاصد میں توازن فراہم کرتا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق اقوام متحدہ جنیوا میں پاکستانی مستقل مندوب خلیل ہاشمی متفقہ طور پر روایتی ہتھیاروں کے کنونشن کے رکن ممالک کے سالانہ اجلاس کے چیئرمین منتخب ہوئے، روایتی ہتھیاروں کا کنونشن تحدید اسلحہ فریم ورک کا اہم جزو ہے۔ کنونشن متعدد روایتی ہتھیاروں پر پابندی سے متعلق ہے۔
ترجمان نے کہا کہ رکن ممالک کا کنونشن کے حقیقی اطلاق کیلئے سالانہ اجلاس منعقد ہوتا ہے، رکن ممالک روایتی ہتھیاروں سے درپیش خطرات سے نمٹنے کیلئے اضافی پروٹوکولز بھی مرتب کرتے ہیں۔ رواں سال کے اجلاس میں ہتھیاروں کے کردار اور کنونشن کے مالیاتی استحکام کا جائزہ لیا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ متفقہ طور پر انتخاب پاکستان پر عالمی برادری کا اظہار اعتماد اور بذریعہ تحدید اسلحہ بین الاقوامی سلامتی کیلئے خدمات کا مظہر ہے، پاکستان کا منتخب ہونا، مضبوط کثیرالجہتی سفارتکاری کا واضح ثبوت بھی ہے۔