اسلام آباد (جنگ نیوز، خبرایجنسیاں) چیئرمین ایف بی آر نے چینی کی صنعت کا پینل آڈٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آڈٹ کا مقصد ٹیکس کی ادائیگی کو بہتر و یقینی بنانا ہے، تعلیم ، آگاہی ، سہولت اور قانون کی عملداری کے ذریعے نظام بہتر بنانے پر یقین رکھتے ہیں۔
FBR میں اصلاحات کے پہلے مرحلے پر عمل روک دیا، ٹیکس وصولیوں پر توجہ دینگے، ادارہ اصلاحات کی اہم ڈیڈ لائن پوری کرنے میں ناکام ہوگیا، ایف بی آر کی تنظیم نو کیلئے جاری خط واپس لے رہے ہیں، اصلاحات کا عمل مشاورت سے کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق چیئر مین ایف بی آر شبر زیدی کے مطابق چینی کی صنعت کے آڈٹ کا مقصد ٹیکس کی ادائیگی کو بہتر اور یقینی بنانا ہے، چینی کی صنعت کے آڈٹ سے رپورٹنگ کے طریقہ کار میں شفافیت آئیگی، ایف بی آر تعلیم ، آگاہی ، سہولت اور قانون کی عملداری کے زریعے نظام بہتر بنانے پر یقین رکھتا ہے۔
دوسری جانب چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے اعتراف کیا کہ ادارہ اصلاحات کی اہم ڈیڈ لائن پوری کرنے میں ناکام ہوگیا، اصلاحات کا عمل مشاورت سے کیا جائے گا، ایف بی آر کی تنظیم نو کے لیے جاری کیا گیا خط بھی واپس لیا جارہا ہے، ایف بی آر اپنی توجہ ٹیکس وصولیوں پر مرکوز کرے گا تاہم اب ایف بی آر میں اصلاحات کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔
اس مرحلے میں ایف بی آر کو 31اکتوبر تک ٹیکس ایڈوائزری بورڈ قائم کرنا، سرحدی علاقوں میں معیشت کے لیے متبادل پالیسی دینا، غیر منقولہ جائیداد کا ڈیجیٹل سروے کرنا، پاکستان ریونیو اتھارٹی کے قیام کے لیے کام شروع کرنا اور چھوٹے تاجروں اور ریئل اسٹیٹ کے لیے فکسڈ ٹیکس مقرر کرنا تھا، تاہم اس پر کوئی کام نہیں ہو سکا۔
وزیراعظم عمران خان کی طرف سے منظور کردہ منصوبے کے مطابق ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر انتظامیہ سے علیحدہ کرنا بھی شامل تھا، غیر منقولہ جائیداد کا چین کی طرز پر ڈیجیٹل سروے 31 اکتوبر سے اسلام آباد سے شروع کرنا تھا۔
علاوہ ازیں انسداد اسمگلنگ مہم کے تحت بارڈر اکانومی کا پلان بھی فراہم کرنا تھا۔