• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صرف بارودی مواد کی برآمدگی دہشتگردی نہیں، ساری سزا معاف نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ

اسلام آباد( نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے بارودی مواد برآمدگی کیس میں سزا کے خلاف دائر نظرثانی درخواستوں پرملزمان محمد یوسف اور محمد یونس کو دہشتگردی کی دفعات کے تحت دی گئی 14سال قید کی سزا ختم کرتے ہوئے دیگر دفعات کے تحت دی گئی10سال سزا برقرار رکھنے کا حکم جاری کردیا ہے جبکہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ دہشتگردی کی تعریف سے متعلق لارجر بنچ فیصلہ دے چکا ہے، صرف بارودی مواد کی برآمدگی دہشتگردی کے زمرہ میں نہیں آتی لیکن ساری سزامعاف نہیں کرسکتے، چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں قائم3رکنی بنچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی تو ملزمان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ملزمان پر لشکر طیبہ سے تعلق کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے، ملزم محمد یوسف کو تفتیش میں شامل ہی نہیں کیا گیاہے جبکہ ایک ملزم محمد یونس63سال کا بوڑھا شخص تھا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 63 سال کا شخص بوڑھا تو نہیں ہوتا ،جب ہم چھوٹے تھے تو 40 سال عمر والے کو بوڑھا سمجھتے تھے لیکن اب ایسا نہیں سمجھتے جس پر کمرہ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا، ،بعد ازاں فاضل عدالت نے کیس سے انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 7ایف کے تحت ملزمان یوسف اور یونس کو دی گئی 14سال کی سزا معاف کرتے ہوئے باقی دفعات کے تحت دی گئی سزا برقرا رکھی۔
تازہ ترین