• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نواز شریف معاملے کو طول نہیں دینا چاہتی، شہزاد اکبر

حکومت نواز شریف معاملے کو طول نہیں دینا چاہتی، شہزاد اکبر


وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حکومت نواز شریف کے معاملے کو طول نہیں دینا چاہتی۔

شہزاد اکبر نے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صحت اور سزا دونوں ہی سنجیدہ معاملات ہیں، نواز شریف کے معاملے پر کابینہ میں ووٹنگ ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ میری نظر میں متبادل ذریعہ عدالت ہے، ہم خوش ہوں گے اگر عدلیہ یہ کہہ دے کہ ای سی ایل اس کا اختیار ہے، اس سے حکومت کی جان چھوٹ جائے گی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ نواز شریف کے معاملے کو طول دینا چاہیں تو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جاسکتے ہیں لیکن ہم نے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف واپس نہ آئے تو عدالت ہم سے پوچھے گی، کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے جو فیصلہ کیا ہے وہ اس کا اختیار ہے، ہم فیصلہ لکھا ہے اس پر آج بھی قائم ہیں۔

شہزاد اکبر نے یہ بھی کہاکہ عدالت نے جرمانہ عائد کیا ہے، ہم نے اس کے برابر رقم کے لیے بانڈ کی شرط رکھی ہے، عدالت اپنے فیصلے میں کہہ سکتی ہے کہ حکومت نے انڈیمنٹی بانڈ غلط مانگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رؤف بی قادری کیس اور نوازشریف کیس کی نوعیت مختلف ہے، رؤف بی قادری پر جرمانہ عائد نہیں ہوا تھا، اُس کیس میں شرط بھی عدالت نے رکھی اور اجازت بھی عدالت نے دی تھی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نےمزید کہا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ریڈ نوٹس عدالتی حکم پر نکالے گئے، حسین حقانی کیس میں بھی عدالت نے سوال حکومت سے ہی کیا۔

تازہ ترین