• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرپورخاص ڈویژن :گندم کا بحران شدید، آٹا 52 روپے فی کلو ہو گیا

میر پور خاص+ ڈ گری(نامہ نگاران) سندھ بھر کی طرح میر پور خا ص ڈویژن میں گندم کا بحران شدید، آٹا 52 روپے فی کلو ہو گیا۔اس سال حکومت سندھ کی جانب سے گندم کا ذخیرہ نہ کرنے سے آٹا مزید مہنگا ہونے کا خدشہ ہے ۔ سرکاری گودام پر تالے لگے ہوئے ہیں۔ جس کی وجہ سے ذخیرہ اندوزوں نے فلور ملز اور چکیوں پر گندم من مانے نرخ پر فروخت کرنا شروع کر دی ہے۔ کوٹ میرس ،دس میل موری ،ڈینگان رستہ، کاچھیلو اسٹیشن، بشیرآباد ،جھلوری اور ڈینگان بھرگڑی میں آٹا 52 روپے فی کلو فروخت ہونے لگا ہے جس کی وجہ سے علاقے کی غریب عوام پریشانی میں مبتلا ہے جبکہ فلور ملز مالکان اور آٹا چکی مالکان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی لاپروائی اور اس سال حکومت سندھ کی جانب سے پرانی گندم موجود ہونے کا جواز بنا کر گندم نہ خریدنے کی وجہ سے علاقے میں آٹا کا بحران پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری گودام کی جانب سے فلور ملز کو صرف 200 کلو گندم فراہم کرنے کا اعلان ہوا ہے اور اس پر بھی ابھی تک عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ فلور ملز مالکان کا کہنا ہے کہ شہر کے گودام میں گندم نہیں ہے جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ اور ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہو گئی ہے اور گندم کے منہ مانگے دام وصول کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے آٹا مہنگا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت نے فوری طور پر ایکشن نہ لیا تو عین ممکن ہے کہ آٹا 80 سے 100 روپے کلو تک مزید مہنگا ہو سکتا ہے۔

تازہ ترین