اسلام آباد (مہتاب حیدر ) پاکستان نے گوادر فری زون میں چینی صنعتی یونٹس کی تعمیر کیلئے ملک میں بننے والے سامان کو آئندہ 23 برس تک سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کی یقین دہانی کروادی ہے۔
پاکستان اور چین گوادر انفراسٹرکچر اور معاون پراجیکٹس تیزی سے مکمل کرنے کیلئے پرعزم۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان اور چین گوادر فری زون میں ابتدائی زون کی تعمیر کے لئے پرعزم ہیں جو سرمایہ کاروں کے لئے دلچسپی کا باعث ہوگا ۔
دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ کاروبار میں کشش کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے ۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ اس فری زون میں استعمال ہونے والا وہ سامان جو پاکستان میں مقامی طور پر تیار کیا جاتا ہے کو آئندہ 23برس تک ٹیکس سے مستثنیٰ کیا جائے گا ۔
پاکستان گوادر اور فری زون میں تعمیرات کیلئے ٹیکس چھوٹ کیلئے پارلیمنٹ میں قانون سازی بھی کرے گا ۔ پاکستان اور چین نے اب تک کی پیش رفت کو سراہتے ہوئے گوادر انفراسٹرکچر اور اس کے معاون پراجیکٹس کو تیزی سے مکمل کرنے پر بھی زور دیا جن میں نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ، گوادر ووکیشنل اینڈ ٹریننگ سینٹر، پاک چین گورنمنٹ فقیر کالونی مڈل اسکول کے پھیلائواور پاک چین دوستی اسپتال کی تعمیر کیساتھ ساتھ ایسٹ بے ایکسپریس وے بھی شامل ہیں ۔
گوادر فری زون کا فیز ون مکمل کرلیا گیا ہے اور وہاں موجود تمام پلاٹس 30پاکستان اور چینی سرمایہ کاروں کے لئے تیار ہیں جو فری زون میں رجسٹرڈ ہیں ۔وزارت کامرس اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایک سرکاری خط کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گوادر پورٹ کو افغانستان تک (ٹرانس شپمنٹ) نقل باربرداری کیلئے مرکز کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکے گا ۔
گوادر میں سالانہ نمائش گوادر ماربل اور معدنیات کی نمائش گوادر کو خطے میں معاشی حب کے طور پر ابھارنے کا باعث بن رہا ہے ۔
اسی طرح نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی باقاعدہ تعمیر رواں گزشتہ ماہ اکتوبر کی 31تاریخ سے شروع کردی گئی ہے ۔ اسی طرح گوادر میں کھارے پانی کو میٹھا کرنے کے ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تعمیر کا کام مکمل ہوچکا ہے ۔
چینی حکام طریقہ کار کے مطابق پلانٹ کے پروفیشنل وزٹ کیلئے اپنی ٹیمیں بھیجیں گے جبکہ پاکستانی حکام اس وزٹ کے حوالے سے تمام تر سہولیات فراہم کریں گے ۔
گوادر میں مستقبل کے حوالے سے پانی کے پراجیکٹس مقامی آبادی کو دیکھتے ہوئے مکمل کئے جائیں گے ۔