• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے صف اول کے کھلاڑی محمد آصف نے ترکی میں ہونے والی آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چمپئن شپ جیت کر پاکستانی اسنوکر کی نئی تاریخ رقم کردی۔ سابق تجربہ کار اور شہرت یافتہ کھلاڑی محمد یوسف کے بعد محمد آصف پاکستان کے دوسرے کھلاڑی تھے جنہوں نے یہ کارنامہ پہلی بار 2012ء میں بلغاریہ کے شہر صوفیہ میں ہونے والے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے کھلاڑیوں کو شکست دیکر چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا لیکن اب چھ سال بعد محمد آصف نے کامیابی کی پھر وہی کہانی دہرائی اور اپنا دوسرا اور پاکستان کا تیسرا ورلڈ ٹائٹل حاصل کیا۔ 

ترکی کے شہر انتالیہ میں کھیلی جانے والی چیمپئن شپ میں محمد آصف ابتداء سے ہی خطرناک موڈ میں نظر آئے اور کئی کھلاڑیوں پر غلبہ حاصل کرکے فائنل میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ عالمی اسنوکر چیمپئن شپ کے فائنل میں محمد آصف پہلے فریم سے ہی کھیل میں چھائے رہے۔ ابتدائی تین فریمز جیت کر آصف نے اسکور 3-0 کیا۔ چوتھے فریم میں فلپائنی کھلاڑی نے کامیابی حاصل کی اور اسکور 3-1 کیا لیکن اس کے بعد آصف شاندار اسٹک ورک کا استعمال کرتے ہوئے 7-4 سے ایونٹ اپنے نام کرلیا۔ ٹورنامنٹ میں کامیابی کو محمد آصف نے اپنی قوم اور کشمیری بھائیوں کے نام کیا۔ فتح حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ یہ مشکل ایونٹ تھا،مخالف نے اچھا مقابلہ کیا لیکن اپنی فارم کو دیکھتے ہوئے امید تھی کہ ایک مرتبہ پھر عالمی چیمپئین بن جائوں گا۔ 

پی بی ایس اے کے کوچیئرمین عالمگیر شیخ نے جنگ سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ محمد آصف کے کارنامے نے اسنوکر کو مزید بلندی پر پہنچا دیا ہے۔ ان کی کامیابی پوری قوم کی کامیابی ہے۔ اسنوکر کھلاڑی عالمی سطح پر بلاشبہ پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں لیکن قومی اسپورٹس پالیسی کے تحت عالمی ٹائٹل کے حصول پر اپنی انعامی رقم کے منتظر آج بھی ہیں۔ 2012ء میں پہلی بار ورلڈ چیمپئن شپ اور دیگر ایونٹس جیتنے پر محمد آصف آج بھی حکومت کی جانب سے عالمی اعزازت کے حصول پر2 کروڑ روپے کے انعام کے حقدار قرار پائے تھے اور اب موجودہ چیمپئن شپ جیتے پر تین کروڑ سے زائد رقم کے حقدار بن گئے ہیں۔ 

وفاقی اور صوبائی حکومتیں کو پتہ نہیں کیوں پاکستان کا نام دیار غیر میں نام بلند کرنے والے کھلاڑیوں کو پالیسی کے تحت انعامی رقم دیتے ہوئے جھجک آتی ہے ۔ نیشنل بینک کے صدر نے عالمی اعزاز حاصل کرنے پر اپنے کھلاڑی محمد آصف کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں پانچ لاکھ ڈالر کی انعامی رقم دینے کا اعلان کیا۔ بینک کے ایس ای وی پی طارق جمالی کا کہنا تھاکہ پاکستان کے نمبرون بینک میں شمار ہوتا ہے اور ہم نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی کی سرپرستی میں کامیابی کی طرف روادوا ہیں۔ 

تقریب سے میں ایس کیوجی کے گروپ ہیڈ شوکت محمود خٹک، شعبہ اسپورٹس کے سربراہ اقبال قاسم، سید خرم حسین،اقبال واحد، جاوید اشرف، انورفاروقی، ارشدحسین اور عظمت اللہ خان نے بھی خطاب کیا۔ طارق جمالی نے مزید کہا کہ نیشنل بینک شعبہ اسپورٹس کو مزید ترقی دی جائے گی۔ شوکت محمود خٹک نے کہا کے نیشنل بینک کی ترقی اس ملک کی ترقی ہے اور ہم سب مل کراپنے ادارے کو اور مزیدترقی طرف کامزن کریں گے۔ اقبال قاسم نے کہا کہ نیشنل بینک شعبہ اسپورٹس نے گراقدر خدمات سرانجام دی ہیں اور ملک کے کونے کونے میں کھیلوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ 

تقریب میں انٹرنیشنل کرکٹر سعید آزاد، اولمپئین محمدانیس،سید ابوزر امرائو،سرفراز احمد خان،عارف بھوپالی، سمیرسلیم، فصیح الرحمن، محمدجاوید، انٹرنیشنل بیڈمنٹن کھلاڑی افشاں شکیل،قمر علی، عمران بلوچ، ناصر اسمائیل، محمد ناصر اور دیگر بھی موجود تھے۔ محمد آصف کو ورلڈ اسنوکر چیمپئن کا ٹائٹل حاصل کرنے پر سرسید یونیورسٹی چانسلرجاوید انوار، وائس چانسلر ڈاکڑ ولی الدین، رجسٹرار سیدسر فراز علی، کنونیئر اسپورٹس وقاص جاوید بخاری، قائم مقام کنوینئر اسپورٹس قاضی نصر عباس اور ڈائریکٹر اسپورٹس انٹرنیشنل ہاکی پلیئر مبشر مختار نے مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ محمد آصف نے دوسری بار پاکستان کے لئے ورلڈ اسنوکر ٹائٹل جیت کر قوم کا سرفخر سے بلند کردیا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین