• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلیا کی اہم ترین وکٹ، اسٹیون اسمتھ کو لیگ اسپن کے جال میں پھنسانے کی پلاننگ

برسبین (جنگ نیوز) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق کو یقین ہے کہ ماضی کا برا ریکارڈ آسٹریلیا کے خلاف آئندہ سیریز میں پاکستان ٹیم پر منفی اثرات مرتب نہیں کریگا۔ ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑی 2016 کے برسبین ٹیسٹ کی کارکردگی سے تقویت حاصل کریں گے، جہاں گرین کیپس جیت کے انتہائی قریب آکر صرف 39رنز سے شکست کھاگئے تھے۔ ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر کو اچھی طرح علم ہے کہ اسٹیو اسمتھ کی وکٹ سیریز میں سب سے زیادہ اہم ہوگی، انہیں امید ہے دنیا کے نمبر ایک بیٹسمین کو لیگ اسپن کے جال میں پھنسایا جاسکتا ہے۔ وہ آسٹریلین روزنامے کو انٹرویو دے رہے تھے۔ خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلوی سرزمین پر اب تک مجموعی طور پر صرف چار ٹیسٹ میچز ہی جیت پائی ہے۔ جبکہ اسے گذشتہ چار سیریز میں 3-0 سے کلین سوئپ کی ہزیمت اٹھانا پڑی ہے۔ پاکستان نے آسٹریلیا میں اپنا آخری ٹیسٹ 24 برس قبل جیتا تھا جب نسیم شاہ، موسیٰ خان، شاہین آفریدی، امام الحق پیدا بھی نہیں ہوئے تھے اور بابر اعظم بہت چھوٹے تھے۔ تاہم مصباح کا خیال ہے کہ موجودہ نوجوان ٹیم کچھ کرنے کے عزم سے مالامال اور ماضی کا ریکارڈ درست کرنے کی اہل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چیلنج قبول کرنا ، بہترین کرکٹ کھیلنا اور صرف فتح کے بارے میں سوچنا چاہتے ہیں۔ 2016 میں اچھی کرکٹ کھیلی تھی، اہم مواقع پر کیچز نہ گراتے ، خاص طور پر اسٹیو اسمتھ کو چانسز فراہم نہ کرتے تو صورتحال مختلف ہوسکتی تھی، اب ماضی کی غلطیاں نہیں دہراسکتے، امید کرتا ہوں اس مرتبہ کارکردگی زیادہ بہتر ہوگی۔ مصباح کا کہنا تھا کہ اسٹیو اسمتھ بہت اچھی فارم میں ہیں، لیکن اننگز کی ابتدا میں وہ غلطی کرسکتے ہیں۔ وہ پاکستان کے خلاف 12 میں سے آٹھ مرتبہ لیگ اسپنرز کی وکٹ بن چکے ہیں۔ انہیں چھ مرتبہ یاسر شاہ اور دو بار دانش کنیریا نے آئوٹ کیا ہے۔ یہ بات درست ہے کہ یاسر کی کارکردگی آسٹریلیا میں اچھی نہیں رہی تھی، لیکن وہ تین برس پہلے کی بات ہے۔ یاسر اپنی بولنگ بہت بہتر کرچکے ہیں۔ ہمیں ان کیلئے گیم پلان بنانا ہے۔ مصباح نے مزید کہا کہ بابرا عظم 2016 کے مقابلے میں زیادہ تجربہ کار اور پختہ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے جنوبی افریقا میں بہت اچھی پرفارمنس دی ہے، فاسٹ بولرز کے خلاف وہ بہت اچھا کھیلے۔ وہ دن بہ دن نکھر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس محمد عباس اور عمران خان کی صورت میں اچھے سوئنگ بولر موجود ہیں، عباس نے امارات میں کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں کینگروز کو کافی تنگ کیا تھا۔ نوجوان نسیم شاہ کو رفتار اور لائن و لینتھ پر کنٹرول ہے، وہ جانتے ہیں کب کیسی بولنگ کرنی ہے، وہ ہمارے میچ ونر ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس نوجوان اٹیک کے پاس موقع ہے کہ تاریخ رقم کرجائیں جو ماضی میں پاکستان کے عظیم فاسٹ بولرز نہ کرسکے۔

تازہ ترین