• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’جبل نورالقرآن‘ قدیم قرآنی نسخوں کا غار

’جبل نور القرآن‘ جہاں قرآن پاک کے بوسیدہ نسخے محفوظ ہیں


’جبل نورالقرآن‘ ایک ایسا غار ہے جہاں قرآن پاک کے قدیمی نسخے بحفاظت رکھے جاتے ہیں۔

’جبل نورالقرآن‘ کوئٹہ میں ایک ایسی جگہ ہے جہاں  مقامی لوگوں نےتقریباً 90 لاکھ سے زائد قرآن مجید کے نسخے اِن غاروں میں محفوظ کر رکھے ہیں۔

کوئٹہ کے پہاڑوں میں ’جبل نورالقرآن ‘ کی بنیاد 1992 میں حاجی نور اللّہ نامی شخص نے رکھی تھی، حاجی نور اللّہ نے اِس نیک کام کا آغاز اکیلے ہی کیا تھا اور پھر اِس نیک راہ میں اُن کے دوستوں نے کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جس کے بعد اُنہوں نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر اِس نیکی کو مزید آگے بڑھایا اور کوئٹہ کے پہاڑ میں ایک کے بعد ایک غار نما سُرنگیں بناتے گئے۔

حاجی نوراللّہ کے چھوٹے بھائی نے جب اپنے بھائی کو اللّہ کی راہ میں یہ نیک کام کرتے دیکھا تو وہ بھی اپنے بڑے بھائی کے ساتھ اِسی کام میں شامل ہوگئے اور یوں دونوں بھائیوں نے اپنے دوستوں کے ہمراہ قرآن پاک کے ان نسخوں کی حفاظت کا کام جاری رکھا۔

اِن غاروں میں پاکستان بھر سے قرآن پاک کے پرانے نسخے لائے جاتے ہیں ،یہاں ان کو  بوریوں میں بند کرکے رکھ دیا جاتا ہے جبکہ جو نسخے ٹھیک ہوسکتے ہیں وہ ٹھیک کرکے شیشے میں زیارت کے لیے رکھ دیے جاتے ہیں۔

اِن غاروں میں کام کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں تین سو پچاس سال پُرانے اور قرآن پاک کے  نایاب نسخے بھی موجود ہیں اور اِس جگہ کا نام سعودی عرب میں موجود ’جبل نور پہاڑ ‘ کے نام کو دیکھتے ہوئے رکھا گیا ہے یہ وہ مقام ہے جہاں حضرت محمدﷺ پر قرآن پاک کی پہلی وحی نازل ہوئی تھی۔

’جبل نور القرآن‘ کے لیے کام کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں لوگ روزانہ قرآن پاک کے قدیم نسخوں کی زیارت کرنے آتے ہیں اور رمضان المبارک میں لوگوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوجاتا ہے۔


تازہ ترین