کتے کے کاٹنے کے واقعات سندھ اسمبلی کے اجلاس میں فساد کی وجہ بن گئے۔
کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں کتے کے کاٹنے کے واقعات کی روک تھام تو نہ ہوسکی البتہ سندھ اسمبلی اس پر ہنگامہ آرائی ضرور ہوگئی۔
اجلاس کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے ارکان اسمبلی نے ایک دوسرے کے خلاف غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کیا۔
اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کتوں کے کاٹنے کی بات کچھ اس انداز میں کی کہ پیپلز پارٹی کے صوبائی وزراء نے ان پر اپنے خلاف غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرنے کا الزام لگادیا۔
وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ نے اپوزیشن لیڈر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تو ایوان ہی مچھلی باز ار بن گیا۔
حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے خوب شور مچایا، وقفہ سوالات میں صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ اور پی ٹی آئی کے ارسلان تاج کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔
اپوزیشن لیڈر نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا، جس کے بعد تو دونوں جانب سے پارٹی قیادت پر الزام تراشی کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔
ایوان میں شور شرابہ اپنے عروج پر پہنچا تو اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔