• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلیا کو ہوم گراؤنڈ پر ہرانا مشکل ضرور ناممکن نہیں، معین خان

آسٹریلیا کو ہوم گراؤنڈ پر ہرانا مشکل ضرور ناممکن نہیں، معین خان


پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرانا مشکل ضرور ہے، لیکن ناممکن نہیں، نوجوان کھلاڑی چیلنج سمجھ کر کھیلیں، ان کے پاس موقع ہے کہ وہ تاریخ بدل سکتے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں معین خان نے کہا کہ بھارت کے علاوہ ایشین ٹیمیں ہمیشہ آسٹریلیا میں اسٹرگل کرتی رہی ہیں، بھارت نے بھی حال ہی میں جاکر تاریخ بدلی، اب پاکستان بھی ایسا کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دورہ مشکل ضرور ہے لیکن آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں زیر کرنا ناممکن نہیں اگر پلیئرز نے آسٹریلیا کو شکست دیدی تو ان کا نام ہمیشہ کیلئے ہسٹری بکس میں آجائے گا۔

ایک سوال پر معین خان نے کہا کہ ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ پاکستان ٹیم آسٹریلیا کو نہیں ہراپائے گی، نوجوان کرکٹرز کیلئے ہر کسی کا یہی کہنا کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے ایک چیلنج ہے جسے انہیں مثبت انداز میں لینا چاہئے تاکہ ان سب کو غلط ثابت کرسکیں۔

انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ٹیسٹ سیریز جیتنے کیلئے بولرز کا کردار اہم ہوگا کیوں کہ حریف کو بیس بار آؤٹ کئے بغیر ٹیسٹ نہیں جیتا جاسکتا۔

ایک اور سوال پر سابق کوچ نے کہا کہ طویل مدت کی کرکٹ میں پاکستان کی کارکردگی خراب ہونے کی ایک وجہ بہت زیادہ ٹی ٹوئنٹی ہے جس کی وجہ سے پلیئرز ریڈ بال کرکٹ کو اہمیت نہیں دے رہے۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹرز کو چاہئے کہ وہ ریڈ بال کرکٹ کے پرفارمرز کو ٹیم میں شامل کریں تاکہ دیگر کھلاڑی فرسٹ کلاس کرکٹ کو اہمیت دینا شروع کریں۔ معین خان نے ایک مرتبہ پھر سرفراز احمد کی برطرفی کی مذمت کی اور کہا کہ جس انداز میں سرفراز کو ہٹایا گیا وہ ہتک آمیز ہے۔

اگر یہ مصباح کا فیصلہ نہیں بھی تھا تو ان کا فرض تھا کہ وہ اس بات کیلئے زور دیتے کہ سرفراز کیلئے ایک باعزت طریقہ اپنایا جاتا۔

ایک سوال پر معین خان نے کہا کہ سرفراز فائٹر ہے اور ایک بار جب اس کی فارم واپس آگئی تو اس کی واپسی کو کوئی نہیں روک سکتا۔

پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کوچنگ کرنے والے معین خان نے ٹی ٹین لیگ میں پاکستانی پلیئرز کی این او سی منسوخ کرنے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ یو اے ای کی لیگ ہے، بھارت کی نہیں، بھارت کی لیگ آئی پی ایل ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے سے متحدہ عرب امارات سے تعلقات خراب ہوسکتے ہیں۔

تازہ ترین