لاہور کے علاقے گلبرگ میں گزشتہ روز حرا نامی لڑکی کے پُراسرار قتل کا معمہ حل نہیں ہو سکا، لڑکی کا موبائل فون غائب ہے، حرا کی 2 روز بعد شادی تھی۔
پولیس نے مقتولہ کے 2 قریبی رشتے داروں سے پوچھ گچھ کی ہے جبکہ اس کے والد کو بھی شاملِ تفتیش کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کا موبائل فون ملنے سے قتل کی گتھی سلجھانے میں مدد ملے گی۔
پولیس کے مطابق حرا کے فیملی ارکان کے فون نمبر حاصل کر کے ان کا ریکارڈ نکلوایا جا رہا ہے، جبکہ مقتولہ کے غائب ہونے والے موبائل فون کی تلاش جاری ہے۔
مقتولہ کے فون کا ریکارڈ حاصل کرنے کے لیے بھی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
مقتولہ کو پوسٹ مارٹم کے بعد گزشتہ شب لاہور کے مقامی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیئے: لاہور میں 3 روز بعد دلہن بننے والی لڑکی قتل
مقتولہ کے والد دودھ فروش ریاض حسین نے لاہور کے گلبرگ تھانے میں بیٹی کے قتل کی جو ایف آئی آر درج کرائی ہے اس میں کہا ہے کہ رات 7 بجے گھر پہنچا تو اطلاع ملی کہ بیٹی حرا گھر میں نہیں ہے، جس پر میں اسے دیکھنے کے لیے گھر سے باہر نکلا تو اطلاع ملی کہ گھر کے عقب میں موجود گراؤنڈ میں میری بیٹی کو 2 نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے قتل کر دیا ہے۔
انہوں نے ایف آئی آر میں مزید لکھوایا ہے کہ میں جب موقع پر پہنچا تو دیکھا کہ حرا مردہ حالت میں پڑی ہے جبکہ وہاں علاقے کے دو افراد غلام حیدر ولد محمد دین اور بشیر موجود تھے جنہوں نے بتایا کہ 2 موٹر سائیکل سواروں نے حرا کو فائرنگ کر کے قتل کیا اور لبرٹی مارکیٹ کی جانب فرار ہو گئے، ہم نے انہیں پکڑنے کی کوشش کی تو ملزمان نے فرار ہوتے ہوئے ہوائی فائرنگ بھی کی۔