• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نبیل قتل کیس کی تحقیقات میں پیشرفت

نبیل قتل کیس کی تحقیقات میں پیشرفت


کراچی میں کینٹ اسٹیشن کے قریب پولیس کے ہاتھوں شہری کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ہے، سی سی ٹی وی ریکارڈ نے نبیل کے قتل میں پولیس کے مشکوک کردار کو بے نقاب کر دیا ہے۔

پولیس اہلکاروں نے نبیل ہوڈ بائے پر فائرنگ کے بعد ڈیڑھ گھنٹے تک اسپتال منتقل نہیں کیا، جبکہ واقعے کے13 منٹ بعد موقع پر ایک مشکوک ڈبل کیبن پک اپ کو بھی موقع پر دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی،پولیس اہلکاروں کی کار پر فائرنگ، شہری جاں بحق

سی سی ٹی وی ویڈیو کے مطابق پولیس نے رکی ہوئی گاڑی پر 3 بجکر 43 منٹ پر فائرنگ کی جبکہ نبیل کو 4 بجکر 44 منٹ پر گاڑی سے نکالا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی، نبیل کا قتل، 3 پولیس اہلکاروں کا جسمانی ریمانڈ

فائرنگ کے فوراً بعد پولیس اہلکار موبائل میں بیٹھ کر چلے گئے اور پھر 2 منٹ بعد دوبارہ واپس آئے۔

دوسری طرف نبیل کی ہلاکت میں ملوث 3 پولیس اہلکاروں کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

 نبیل کی ہلاکت میں ملوث تینوں گرفتار پولیس اہلکاروں کو کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی منتظم عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔

عدالت نے نبیل کے قتل میں گرفتار 3 پولیس اہلکاروں کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا جن میں سب انسپکٹر عبدالغفار، ہیڈ کانسٹیبل آفتاب اور کانسٹیبل محمد علی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی: گاڑی پر پولیس کی فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج

ملزمان کے خلاف آرٹلری میدان تھانے میں مقدمہ درج ہے، جس میں قتل، اقدامِ قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔

پولیس اہلکاروں کے خلاف مقتول کے دوست امام رضا کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس اہلکاروں نے کینٹ اسٹیشن کے قریب مقتول کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں نبیل جاں بحق اور اس کا دوست امام رضا زخمی ہوگیا تھا۔

تازہ ترین