اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن کراچی کمپنی پولیس اسٹیشن کی حدود میں قتل کیے جانے والے نوجوان میجر لاریب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس نے حاصل کرلی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میجر لاریب کو ناک سے اوپر دو جگہ لات ماری گئی تھی جبکہ اُن کی موت سر میں گولی لگنے سے ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق میجر لاریب کو گولی 6 انچ کے فاصلے سے ماری گئی تھی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لاریب کو گولی اتنی قریب سے ماری گئی کہ اُن کی جلد بھی جل گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: لاریب قتل کیس: خاتون کا مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ
پولیس کا کہنا ہے کہ لاریب کے قتل کے وقت موقع پر موجود خاتون علینہ نے بھی اپنے ابتدائی بیان میں میجرلاریب کو قاتلوں کی طرف سے چہرے پر 2 لاتیں مارنے کابیان دیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علینہ کا بیان پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کی رات کراچی کمپنی پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع جی نائن ون میں پولیس اپارٹمنٹ کے قریب ایک حساس ادارے کے آفیسر لاریب کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔
موٹرسائیکل سوار شوٹرز نے حساس ادارے کے افسر کو اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ نجی فضائی کمپنی کی ملازمہ کے ساتھ ایک باغ میں بیٹھا ہوا تھا، آفیسر کو سر میں گولیاں لگیں جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا۔
عینی گواہ علینہ نے پولیس کو اپنے تحریری بیان میں کہا کہ میں ایک نجی ائیر لائن میں ملازم ہوں، لاریب میرا خاندانی دوست تھا جو ایک حساس ادارے کے ساتھ بطور آفیسر کام کر رہا تھا، لاریب مجھے اپنی کار میں بٹھا کر جی ٹین لے کر آیا۔
یہ بھی پڑھیے: حساس ادارے کے افسر کا قتل
علینہ نے بتایا تھا کہ میں جی نائن ون میں خواتین کے ہوسٹل میں رہتی ہوں، میں اور لاریب جی ٹین میں واکنگ ٹریک پر لگے بنچ پربیٹھے ہوئے تھے جب دو نوجوان ہمارے پاس آئے اور کچھ فاصلے پر کھڑے ہوگئے، ان میں سے ایک کے پاس پستول تھا۔