• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

فیصلہ روکیں، وفاقی حکومت اور مشرف کی الگ الگ درخواستیں

فیصلہ روکیں، وفاقی حکومت اور مشرف کی الگ الگ درخواستیں


اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل اور وزارت داخلہ نے آئین شکنی پر آرٹیکل 6؍کے تحت سنگین غداری کیس کا فیصلہ رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو الگ الگ درخواستیں دائر کر دی ہیں۔ 

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللّہ کی سربراہی میں ڈویژن بنچ آج درخواستوں کی سماعت کرے گا۔ درخواست میں وفاقی حکومت نے کیس کی بنیاد پر ہی سوالات اٹھادیئے، موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کابینہ کی مشاورت کے بغیر صرف وزیراعظم کاخط نوٹیفکیشن کی تعریف میں نہیں آتا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ خصوصی عدالت کی تشکیل غلط تھی، شکایت مجاز فرد کی طرف داخل نہیں کرائی گئی، جبکہ ڈی نوٹیفائی ہونے کے باوجود پراسیکیوشن غیر قانونی طور پر پیروی کرتا رہا اور دلائل جمع کرائے، شریک ملزمان کو مقدمے میں شامل نہیں کیا گیا۔ 

تفصیلات کے مطابق سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل اور وزارت داخلہ نے آئین شکنی پر آرٹیکل 6؍کے تحت سنگین غداری کیس کا فیصلہ رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ رجوع کرلیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہیں پرویز مشرف کا دفاع کرنے کے حق سے محروم کیا گیا اور عدالت نے کیس کا فیصلہ سنانے کیلئے 28 نومبر کی تاریخ بھی مقرر کر دی ہے۔ 

پرویز مشرف سے قانون کے مطابق برتائو کیا جائے اور صفائی کا موقع ملنے تک خصوصی عدالت کو کیس کا حتمی فیصلہ سنانے سے روکا جائے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سنگین غداری کیس کی کارروائی کے آغاز کے وقت جرم کے ارتکاب میں مدد اور سہولت کاری کرنے والوں کو ٹرائل میں شامل ہی نہیں کیا گیا۔

تازہ ترین