• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاک ڈاؤن کا 118 واں دن، متعدد کشمیری مظاہرین زخمی

لاک ڈاؤن کا 118 واں دن، متعدد کشمیری مظاہرین زخمی


مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 118 دن ہوگئے، آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف مظاہروں کے خلاف بھارتی فورسز نے طاقت کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔

پوری مقبوضہ وادی میں دکانیں، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے ہنوز بند ہیں، انٹر نیٹ سروس بدستور معطل ہے جبکہ سڑکوں سے ٹریفک غائب ہے۔

مقبوضہ وادی میں مسلسل 17 ویں ہفتے لوگوں کو جمعے کی نماز ادا نہیں کرنے دی گئی، گزشتہ روز بھی جامع مساجد میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی پر پابندی برقرار رہی، لاک ڈاؤن سے پہلے ہی معمولاتِ زندگی بری طرح متاثر ہیں۔

بھارتی قبضے اور لاک ڈاؤن کے خلاف کشمیری پورے مقبوضہ کشمیر میں سڑکوں پر نکل آئے، سری نگر، بڈگام، گندربال، پلواما، کلگام، شوپیاں، باندی پورا، کپواڑہ سمیت کئی علاقوں میں مظاہرے ہوئے۔

مظاہرین نے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے، جن کے خلاف بھارتی فورسز نے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا، درجنوں کشمیری مظاہرین قابض فورسز کے لاٹھی چارج سے زخمی ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیئے: مقبوضہ کشمیر کے تاجر کی جائیداد ہتھیا لی گئی

دوسری جانب اسلامی تعاون تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو گئی ہے۔

کمیشن نے مزید کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارتی غیر قانونی اقدام ہے، اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت روکنے اور انسانی حقوق کی بحالی کے لیے بھارت پر زور دیں۔

تازہ ترین