واشنگٹن : کیرن اسٹیسی
نیویارک : ہناّمرفی
کانگریس کے روبرو کمپنی کے لیبرا منصوبے کے بارے میں جرح پر مارک زکر برگ نے متنبہ کیا کہ اگر امریکا نے عالمی ڈیجیٹل کرنسی کیلئے فیس بک کے منصوبوں میں رکاوٹ ڈالی تو امریکی ٹیکنالوجی پر چین کو غیرمتوقع فائدہ حاصل ہوگا۔
سماجی رابطے کی میڈیا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ نے زیادہ تر مخالفت پر مبنی سماعت کے دوران کئی گھنٹوں تک گواہی دی، جس کی حد جعلی اشتہارات سے لے کر انتخابی مداخلت تک ہر چیز کا حوالہ دیتے ہوئے ڈیجیٹل کرنسی سے بھی آگے ہے۔مارک زکر برگ نے ریگیولیٹرز اور سیاست دانوں کے خدشات کو تسلیم کیا کہ لیبرا منی لانڈرنگ کی گنجائش فراہم کرسکتی ہے اور ڈالر کی بالادستی کو متاثر کرسکتی ہے۔تاہم انہوں نے تاکید کی کہ اس اسکیم کو منسوخ کرنا امریکی سیاسی اور مالیاتی قیادت کے لئے بدتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چین آنے والے مہینوں میں اسی طرح کے آئیڈیا کے ساتھ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔لیبرا زیادہ تر ڈالرز کی مدد کرے گا اور مجھے یقین ہے کہ اس سے پوری دنیا میں امریکا کی مالیاتی قیادت اور ہماری جمہوری اقدار اور نگرانی میں توسیع ہوگی۔
خاص طور پر ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے منصوبوں کو اس وقت تک روک سکتے ہیں جب تک کانگریس کو کرپٹو کرنسیوں کو منظم کرنے کے بارے میں قانون سازی کرنے کا موقع نہیں مل جاتا ہے،مارک زکر برگ نے کہا کہ کانگریس ریگولیٹرز کے اوپر نمایاں نگرانی کی مشق کررہی ہے،لہٰذا مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہونے کے لئے یہ ایک مناسب طریقہ کار ہے۔ایک سال قبل اینالائٹکل کیمبرج اسکینڈل کے تناظر میں پیش ہونے کے بعد مارک زکر برگ پہلی بار ایوان کی فنانشل سروسز کمٹی کے سامنے گواہی دے رہے تھے۔
سماعت میں فیس بک کو اب تک سامنا کرنے والے متعدد سیاسی تنازعات کے ساتھ ساتھ سیاسی کنسلٹنسی اینالائٹیکا پر بھی بات ہوئی، جس نے فیس بک سے غیرقانونی طور پر حاصل کیے گئے ڈیٹا سے رائے دہندگان کو ہدف بنایا تھا۔
غلط سیاسی تشہیر کی اجازت دینے والی نئی پالیسی، یہ الزام کہ فیس بک ویکسین کے خلاف لوگوں کی رائے کو دبا دیتی ہے اور امتیازی سلوک کی اجازت دینے کے الزامات اور یہ کہ فیس بک بہت زیادہ طاقتور ہوچکا ہے،کے حوالے سے مارک زکربرگ نے خدشات کے خلاف کمپنی کا دفاع کیا۔
کمیٹی کے ڈیموکریٹک چیئرمین میکسن واٹرس نے کہا کہ میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یہ منفعت بخش ہوگا اگر فیس بک لیبرا منصوبے پر مزید پیشرفت سے پہلے اپنی موجودہ خامیوں اور ناکامیوں پر غور کرنے پر توجہ مرکوز کرے۔
تاہم مارک زکربرگ نے لیبرا کے کام کرنے کے منظورشدہ طریقے کو تبدیل کرنے کے لئے دباؤ کے سامنے جھکنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ فیس بک لیبرا کے پلیٹ فارم پر ڈیجیٹل والٹ شروع کرنے والی دیگر کمپنیوں پر قواعد وضوابط کو نافذ نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ان خدشات کے باوجود کہ اس سے امریکی قواعدوضوابط کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے، لیبرا ایسوسی ایشن سوئٹزرلینڈ میں قائم ہوگی۔
تاہم اصل کرنسیوں کی باسکٹ سے صرف ڈالرپرتبادلے کے لئے دباؤ کے بعد ایک رعایت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ مکمل طور پر مناسب ہوگا اگر ریگیولیٹرزاس بات پر اصرار کریں کہ باسکٹ میں اصولی کرنسی ڈالر ہی ہونی چاہئے۔
انہوں نے فیڈرل ٹریڈ کمیشن کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی نشاندہی کرتے ہوئے ڈیٹا کی رازداری کے بارے میں ارکان کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش بھی کی،جس کے تحت کمپنی عوامی کمپنیوں کے مالیاتی آڈٹ کے تابع ہونے کے طریقے سے ڈیٹا آڈٹ کرے گی۔
فیس بک کے چیف ایگزیکٹو اس بات پر زور دینے کے خواہاں تھے کہ فیس بک اس منصوبے کی واحد ذمہ دار نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ 21 مختلف کمپنیوں کی لیبرا ایسوسی ایشن اس پر عمل درآمد کا چارج سنبھالے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر شراکت داروں نے ایسی سمت اختیار کی جس کے ساتھ کمپنی متفق نہیں تو فیس بک اس سے باہر نکل سکتی ہے۔
تاہم ابھی تو فیس بک واحد مالیاتی مددگار ہے،اور کمپنی کے کچھ شراکت داروں نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ اگر اب سوشل میڈیا کمپنی باہر نکلی تو منصوبہ ختم ہوجائے گا۔
مارک زکر برگ نے اعتراف کیا کہ حالیہ مہنیوں میں کمپنی کو جس چھان بین کا سامنا کرنا پڑا اس کے پیش نظر منصوبے کی ابتدائی قیادت مثالی نہیں تھی۔
ہمیں گزشتہ کچھ برس میں بہت سارے مسائل کا سامنا کرنا پڑا،مجھے یقین ہے کہ بہت سارے لوگ موجود ہیں جو چاہتے ہیں کہ آپ کوئی بھی تھے لیکن فیس بک کو آگے بڑھنا چاہئے۔